پیرس، باحجاب2 مسلم خواتین خنجروں کے وار سے زخمی، حملہ آورفرانسیسی خاتون گرفتار

پیرس: ایفل ٹاور کے نزدیک باحجاب مسلم خواتین کو خنجر کے وار کرکے بْری طرح زخمی کرنے والی دو فرانسیسی عورتوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ملزم خواتین  نے نشے کی حالت میں ایفل ٹاور کے نزدیک اپنے اہل خانہ کے ساتھ پارک میں موجود مسلمان خواتین اور بچوں پر نسل پرستانہ فقرے کسے۔

 ان میں سے ایک ملزمہ نے اپنے کتے سے مسلم خاندان کو خوفزدہ کیا، جس کے بعد تلخ کلامی شروع ہوئی اور اسی دوران میں ایک ملزمہ طیش میں آکر 19 اور 40 سالہ دو مسلم خواتین پر خنجر سے حملہ آور ہوگئی۔

40 سالہ مسلم خاتون پر چھ خنجر کے وار کیے گئے جس سے وہ شدید زخمی ہوگئی اور اس کے پھیپھڑے بھی متاثر ہوئے۔ دوسری متاثرہ خاتون پر خنجر کے تین وار کیے گئے۔ تاحال دونوں خواتین کا ہسپتال میں علاج جاری ہے۔

متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ حملہ آورو فرانسیسی  عورتوں نے انہیں ”ڈرٹی عرب“ (غلیظ عرب) کہا اور وہ بار بار کہہ رہی تھیں کہ  ”یہ(فرانس) تمہارا گھر نہیں۔“

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر براہ راست مسلم مخالف حملے کے حوالے سے فرانسیسی میڈیا کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ قانونی ذرائع کے مطابق اس مقدمے میں مرکزی ملزمہ کو حفاظتی تحویل میں رکھا گیا ہے تاہم اس کی دوست کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

متاثرہ خواتین کے وکیل ایری ایلمی کا کہنا ہے کہ ملزمان پر مزید کڑی دفعات لگائی جانی چاہیے تھیں۔ یہ خواتین نسل یا مذہب سے نفرت کو بنیاد بنا کر اقدام قتل کی مرتکب ہوئی ہیں۔

دوسری جانب حملہ آوروں کے وکیل نے کہا ہے کہ اس مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کرنا چاہیے۔ ضروری ہے کہ حقائق سامنے لائے جائیں۔