چیٹ جی پی ٹی جیسے مقبول ترین آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹ تیار کرنے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو سام آلٹمین کے خلاف ان کی بہن نے بہت چھوٹی سی عمر سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا مقدمہ دائر کر دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق سام آلٹمین کی بہن این آلٹمین نے امریکی عدالت میں اپنے بھائی کیخلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سام آلٹمین نے 1997 اور 2006 کے دوران ان کیساتھ باقاعدگی سے جنسی زیادتی کی، زیادتی اس وقت شروع ہوئی جب وہ3 سال اور ان کے بھائی سام آلٹمین 12 سال کے تھے۔
این آلٹمین کا دعویٰ ہے کہ’ان کے بھائی نے ان کی سیکچوئل گرومنگ کی اور کئی سالوں تک ان کا جنسی استحصال کیا، جس کے باعث انھیں شدید جسمانی چوٹیں، تکلیف اور ڈپریشن کا سامنا ہے‘۔
دوسری جانب مقبول ترین آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے پروگرام چیٹ جی پی ٹی کے پیچھے کام کرنے والی کمپنی OpenAI کے سی ای او سام آلٹمین نے بہن کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے۔
سام آلٹمین نے والدہ اور 2 بھائیوں کے ہمراہ جاری بیان میں بہن کے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ان کی بہن دماغی مسائل میں مبتلا ہے۔
سام آلٹمین کے مطابق ’ خاندان کا کوئی ایسافرد جسے دماغی صحت کے چیلنجز کا سامنا ہو اس کی دیکھ بھال کرنا ناقابل یقین حد تک مشکل ہے‘۔
سام آلٹمین نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’وہ اپنی بہن کی بل اور کرایوں کی مد میں ماہانہ مالی امداد کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کی بہن ان سے مزید رقم کا مطالبہ کر رہی ہے، اس صورتحال نے پورے خاندان کو مشکل میں ڈالاہوا ہے۔‘