لاہور:ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کی جگہ وکٹ کیپر بیٹسمین محمو رضوان کو کپتان بنانے پر غور کیا جارہا ہے جبکہ بابر اعظم کو ایک روزہ اور ٹی 20کی کپتانی تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیسٹ کپتان اظہر علی کو دورہ نیوزی لینڈ کے لیے کپتان برقرار رکھنے یا نہ رکھنے کے لیے ان کی بحیثیت کپتان اور بیٹسمین کارکردگی کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کی دورہ نیوزی لینڈ سے قبل کپتان اور بیٹسمین کی حیثیت سے کارکردگی کا جائزہ لینے کے سلسلے میں چیف ایگزیکٹو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) وسیم خان سے تفصیلی بات چیت ہو چکی ہے جبکہ چیئرمین احسان مانی سے اظہر علی کی ملاقات ہونا باقی ہے۔
امکان ہے کہ اگلے 10 روز میں یہ ملاقات ہوجائے گی۔ نومبر کے دوسرے ہفتے میں دورہ نیوزی لینڈ کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان ہو گا اور اس دوران پی سی بی اظہر علی کو ٹیسٹ کپتان برقرار رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کرے گا۔
پی سی بی نے سیزن 21-2020 کے لیے اظہر علی کو کپتان برقرار رکھنے کی تصدیق 13 مئی کو اس وقت کی تھی جب سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا گیا تھا لیکن زرائع پی سی بی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اظہر علی کی کارکردگی کا سالانہ جائزہ لیا جا رہا ہے اور اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
حال ہی میں مصباح الحق کی بھی بطور ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد تبدیلی عمل میں آئی اور وہ ایک عہدے (چیف سلیکٹر) سے الگ ہو ئے۔
کپتان کی تبدیلی کی صورت میں وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان مضبوط امید وار ہیں۔ ایک حلقے کا کہنا ہے کہ اگر اظہر علی کو تبدیل کرنا ہے تو نیوزی لینڈ کی سیریز کے بعد کیا جائے۔
بورڈ کے ایک اعلیٰ عہدے دار اور کرکٹ کمیٹی کے ایک سینئر رکن اظہر علی کو تبدیل کر کے نوجوان کرکٹر کو کپتانی سونپنا چاہتے ہیں۔ بابر اعظم کو وائٹ بال کرکٹ کی کپتانی تک محدود رکھنے کی منصوبہ بندی ہے۔
ہیڈ کوچ مصباح الحق کے کم پاورفل ہونے کے بعد سے ہی اظہر علی کی تبدیلیوں کی بازگزشت سنائی دی جانے لگی تھی۔