مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شوگر مافیا ناجائز منافع خوری میں ملوث ہے اور جہانگیر ترین کے جے ڈبلیو گروپ کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ہیں۔
مسابقتی کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کمیشن کی طرف سے ایک تفصیلی انکوائری میں انکشاف ہوا ہے کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن اور مالکان کی ملی بھگت ثابت ہو گئی ہے۔
مسابقتی کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین کے جے ڈبلیو گروپ کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ہیں جب کہ شوگر ملز کو شوکاز نوٹسز جاری کیا جائے گا۔
انکوائری رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ بحران میں بھی شوگر ملز ایسوسی ایشن اور مالکان کے درمیان گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوا ہے جب کہ شوگر ملز مالکان چینی کی درآمد پر بھی اثر انداز ہوئے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ درآمد میں تاخیر سے چینی کی 3 ماہ میں قیمت میں 16 روپے سے زیادہ اضافہ ہوا، 2019 میں چینی کی قیمت میں 18 روپے فی کلو اضافے سے 40 ارب ریونیو لیا گیا جب کہ 29 ارب روپے سے زیادہ کی ایکسپورٹ سبسڈی بھی لی گئی۔