کابل:افغان دارالحکومت کابل میں واقع کابل یونیورسٹی پردہشت گردوں کے حملہ میں 25سے زائد طلبہ جاں بحق اوردرجنوں زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق پیر کے روزمقامی وقت کے مطابق تقریباً11 بجے نامعلوم دہشت گردوں نے کابل یونیورسٹی کے شمالی گیٹ پراچانک دھاوا بول کر حملہ کیا جہاں پہلے دستی بم سے دھماکہ کرایا گیا جس کے بعد تین مسلح حملہ آوروں نے یونیورسٹی میں داخل ہوکراندھادھندفائرنگ شروع کردی۔
اطلاعات کے مطابق حملہ کے وقت یونیورسٹی میں بڑی تعدادمیں طلبہ موجودتھے جبکہ بعض اطلاعات کے مطابق جس وقت حملہ کیا گیا تو عین اْس وقت یونیورسٹی میں افغان و ایرانی حکام ایک کتاب کی رونمائی کررہے تھے۔
فائرنگ کی آوازیں سن کر یونیورسٹی میں شدید افراتفری پھیل گئی اورہرکوئی خوفزدہ ہوکر اپنی جان بچانے کی خاطرادھر اْدھر بھاگنے لگا۔
متعدد طلبہ دیواریں پھلانگ کر یونیورسٹی کی عمارت سے نکل جانے میں کامیاب ہوگئے۔ حملہ آوروں کے حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے پہنچ کر علاقہ کا محاصرہ کرلیا اورجوابی کاروائی شروع کردی۔
سیکیورٹی فورسزاور حملہ آوروں کے مابین گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔اس دوران سیکیورٹی فورسز نے سینکڑوں طلبہ کو یونیورسٹی سے بحفاظت نکالا۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان کے مطابق تینوں حملہ آور مارے گئے تاہم ہلاکتوں کے بارے میں تفصیلات بتانے سے گریزکیا جبکہ مقامی میڈیا نے بعض افغان حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ یونیورسٹی پر حملہ میں 20طلبہ جاں بحق اور 40 سے زائد دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
الجزیرہ ٹی وی نے افغان حکام حوالے سے دس افراد کی ہلاکت کی خبر دی ہے تاہم افغان محکمہ صحت کے مطابق چھ افراد زخمی حالت میں ہسپتال لائے گئے جن میں ایک پروفیسر اور ایک طالب علم شامل ہے۔
ادھر طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کابل یونیورسٹی پر حملہ سے لاتعلقی کا اظہارکیا ہے۔