گستا خانہ خاکے، بنگلہ دیشی حکومت کو فرانس سے تعلقات ختم کرنے کیلئے 24گھنٹے کا الٹی میٹم

بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں ملک کی سب سے بڑی مذہبی جماعت ’حفاظت اسلام‘ نے گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاج میں حکومت کو 24 گھنٹوں میں فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا الٹی میٹم دے دیا۔

بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں مذہبی جماعت ’حفاظت اسلام‘ کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کے خلاف مرکزی جامع مسجد بیت المکرم سے احتجاجی مارچ کا آغاز کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ 

مظاہرین مارچ کرتے ہوئے بنگلادیش میں فرانسیسی سفارتخانے کے سامنے پہنچے جہاں شدید احتجاج کیا گیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر فرانس سے تعلقات ختم کرنے سمیت دیگر مطالبات درج تھے۔ 

 مظاہرین نے فرانسیسی صدر کے پتلے بھی نذر آتش کیے اور شدید نعرے بازی کی۔

اس موقع پر حفاظت اسلام کے سربراہ جنید بابونگری نے بنگلادیشی حکومت کو فرانس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کیلئے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا اور کہا کہ اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو یہیں تک نہیں رکیں گے بلکہ سفارتخانے کو تباہ کردیں گے۔

اس کے علاوہ حفاظت اسلام کے سربراہ نے او آئی سی سمیت دیگر مسلم ممالک سے بھی فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا۔ بنگلادیشی تنظیم نے عوام سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی بھی اپیل کی۔ 

علاوہ ازیں دنیا میں سب سے زیادہ مسلم آبادی والے ملک انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں بھی فرانس میں گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدر کے متنازع بیانات کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا۔

جکارتہ میں موجود فرانسیسی سفارت خانے کے باہر ہزاروں کی تعداد میں شہری جمع ہوئے اور فرانسیسی صدر کیخلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین نے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے اور فرانسیسی صدر سے ان کے اسلام مخالف بیانات واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ فرانس میں حکومتی سرپرستی میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور پھر اس کے حق میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے بیان کے بعد دنیا بھر میں فرانس کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور مسلم ممالک میں فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔

پاکستان نے بھی فرانس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور پارلیمنٹ سے مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی ہے جب کہ پاکستان نے فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔