جوبائیڈن کے 264ووٹس،ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹس کے ساتھ ان سے کہیں پیچھے۔

 
امریکی صدارتی انتخاب میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور 538 الیکٹورل ووٹس میں سے 264 الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن فیصلہ کن فتح کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ امریکا میں صدارتی امیدوار کی حتمی فتح کےلیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ 270 یا زیادہ الیکٹورل ووٹس حاصل کرے۔

دوسری جانب موجودہ امریکی صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹس حاصل کرسکے ہیں۔ اب ان کی جیت کا مکمل دار و مدار سوئنگ اسٹیٹس پر ہے۔ البتہ امریکی سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ کو سوئنگ اسٹیٹس سے بھی تمام الیکٹورل ووٹس مل جائیں تب بھی وہ مجموعی طور پر 268 الیکٹورل ووٹ ہی حاصل کرپائیں گے۔

جو بائیڈن اگرچہ اپنی فتح کےلیے بہت پرامید ہیں لیکن انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ جب تک مکمل نتائج نہیں آجاتے، تب تک وہ اپنی فتح کا اعلان بھی نہیں کریں گے۔

ڈیلاویئر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ نتائج سامنے آ رہے ہیں جس سے واضح نظر آ رہا ہے کہ ہم جیت رہے ہیں۔جو بائیڈن نے کہا کہ ہم مطلوبہ الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیں گے، جیت کے لیے پُر امید ہوں لیکن ابھی اعلان نہیں کر رہا، جیت میری نہیں امریکی عوام کی ہو گی۔

دوسری جانب امریکی صدر اور ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کر دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ نتائج آتے آتے رک گئے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ووٹ موصول ہوں اور گنتی میں شامل کیے جائیں، یہ مکمل فراڈ اور امریکی عوام کے ساتھ دھوکا ہے۔