برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کی گئی کورونا ویکسین کے معمر افراد میں اچھے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں جس کے بعد امید کی جارہی ہے اس وائرس سے سب سے زیادہ خطرے کے شکار بڑی عمر کے لوگوں کی زندگی کو محفوظ بنایا جاسکےگا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی اور برطانوی دوا ساز کمپنی کے اشتراک سے بننے والی کورونا ویکسین کی آزمائش کا تیسرا مرحلہ جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ویکسین کی آزمائش کے تیسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزا ہیں اور اس ویکسین سے کورونا سے پاک صحت مند جوانوں سمیت معمر افراد میں بھی مضبوط مدافعتی نظام بن رہا ہے۔
آکسفورڈ ویکسین گروپ کے مطابق 70 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں ویکسین کے استعمال سے بہت جلد قوت مدافعت پیدا ہو سکتی ہے، ویکسین کے نتائج پر ابھی مزید تحقیق ہونا باقی ہے اور اس کے جسم پر اثرات اور ردعمل کو جانچنا ہے تاہم اس کی اہم خوبی یہ ہے کہ اسے انتہائی کم درجہ حرارت پر رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی جس کے باعث امکان ہے کہ یہ بہت جلد بڑے پیمانے پر استعمال کے لائق ہوسکے گی۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق ویکسین کے آخری مرحلے کے حتمی نتائج کرسمس تک آنے کی توقع ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی دوا ساز ادارے فائزز اور جرمن دواساز ادارے بائیو این ٹیک نے مشترکہ طور پر جب کہ روسی حکومت کی اسپوتنک ویکسین سمیت ایک اور امریکی کمپنی موڈرنا نے اعلان کیا ہے کہ ان کی تیار کی گئی ویکیسن کے تیسرے مرحلے کے نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں اور ان کی ویکسین 90 سے 95 فیصد تک مؤثر ہیں۔