اسلام آباد:پاکستان کارڈیک اسٹنٹ بنانے والا دوسرا اسلامی ملک بن گیا، عارضہ قلب کے علاج میں استعمال ہونے والے دیگر اہم آلات بھی تیار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی گئی ہے۔
ملک میں عارضہ قلب کے مریضوں کو سستے علاج کی فراہمی میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔مقامی سطح پر کارڈیک اسٹنٹ تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کرلی گئی ہے۔
پاکستان سالانہ 8 ارب روپے مالیت کی کارٹیک ڈیوائسز درآمد کرتا تھا، مقامی کارڈیک ڈیوائسز کے استعمال سے خطیر رقم کی بچت ممکن ہوگی۔
نیشنل یونیورسٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے ماہرین نے مقامی سطح پر عارضہ قلب کی سرجری میں استعمال ہونے والے اہم آلات تیار کرلیے جس کے بعد اب سستے علاج کی فراہمی ممکن ہوسکے گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق نسٹ حکام نے وزارت صحت کے نام مراسلہ جاری کیا ہے جس میں درخواست کی گئی کہ یونیورسٹی کے لوکل کارڈیک اسٹنٹ، کیتھیٹرز کو استعمال کیا جائے۔
نسٹ کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل آلات سرکاری ہسپتالوں میں فراہمی کے لیے دستیاب ہیں لہذا سرکاری ہسپتالوں کو مقامی کارڈیک ڈیوائسز کے استعمال کا پابند کیا جائے۔
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ کارڈیک اسٹنٹ، کیتھیٹرز عالمی معیار کے مطابق تیار کیے گئے ہیں، جن کی امریکا، جرمنی، پولینڈ سے ٹیسٹنگ اور تصدیق بھی کروائی گئی۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نے گزشتہ ماہ نسٹ کے شعبہ کارڈیک ڈیوائس سازی کاافتتاح کیا تھا۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے ذرائع کا کہنا تھا ہے کہ دنیا میں صرف 18ممالک کارڈیک اسٹنٹس تیار کرتے ہیں، ترکی کے بعد پاکستان کارڈیک اسٹنٹس تیار کرنے والا دوسرا اسلامی ملک بن گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل پاکستان سالانہ 8 ارب روپے مالیت کی کارٹیک ڈیوائسز درآمد کرتا تھا، مقامی کارڈیک ڈیوائسز کے استعمال سے خطیر رقم کی بچت ممکن ہوگی۔