کورونا وبا کی پہلی لہر سے نمٹنے کےلئے لاک ڈاو¿ن کے سبب جو کاروباری اور صنعتی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں وہ لاک ڈاو¿ن کے اثرات سے تاحال نہیں نکل سکی ہیں تاہم وبا کے پہلے دور کے خاتمے کے بعد کاروباری اور صنعتی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں تاہم خصوصی حالات متقاضی ہیں کہ احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا جائے۔ قابل ذکر ہے کہ کورونا کی وبا کی روک تھام کےلئے لاک ڈاو¿ن کے دوران ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ صنعتی پیداوار بند رہی۔ موٹرگاڑیاں بنانے میں استعمال ہونے والی پرزہ جات وغیرہ کی صنعت کی طرح انڈس موٹرز کو بھی مارچ تا اپریل کے دوران بندش کا سامنا کرنا پڑا اور دیگر کمپنیوں کے پیداواری یونٹس کی طرح یہ بھی بند رہی تاہم لاک ڈاو¿ن کے خاتمے کے بعد شرح سود میں کمی اور بینکوں کی جانب سے آٹو فنانسنگ کی فراہمی کی وجہ سے گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ دیکھا گیا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔کورونا کی وبا کی وجہ سے جہاں بیرون ملک آمدورفت مشکل ہونے کی وجہ سے اندرون ملک سیاحت کو فروغ ملا۔یاد رہے گزشتہ مالی سال (دوہزاراُنیس بیس) کے اختتام پر بڑے صنعتی شعبے کی پیداوار میں 10فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی تھی۔ کورونا وائرس کی پہلی لہر پر قابو پانے کے بعد رواں برس جولائی کے مہینے میں پیداواری شعبے میں بہتری کے آثار ظاہر ہوئے۔ صنعتی شعبے کی پیداوار میں یہ اضافہ ملکی اقتصادیات کے لئے خوش آئند ہے اور اس میں اضافے کو اندرون و بیرون ملک بڑھتی طلب سے جوڑا جاتا ہے تاہم بڑے پیداواری شعبے میں ترقی کی وجہ سے نئی ملازمتوں کے زیادہ بڑی تعداد میں پیدا ہونے کا امکان نہیں۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعت میں ترقی اور اضافہ نئی ملازمتوں کے پیدا کرنے میں زیادہ اہم کردار ادا کرتا ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کے مرتب کردہ انڈیکس کے مطابق سٹیل‘ آٹو‘ پیٹرولیم‘ ٹیکسٹائل‘ شوگر‘ فرٹیلائزر‘ کیمیکلز‘ ادویہ سازی‘ فوڈ اور بیوریجز اور چند دیگر شعبوں کی صنعتیں بڑے پیداواری شعبے میں شامل ہیں۔ مذکورہ انڈیکس میں شامل صنعتوں کے پیداواری اعدادوشمار آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی‘ وزارت صنعت اور صوبوں کے ادارہ شماریات کی جانب سے فراہم کئے جاتے ہیں۔ پاکستان کے صنعتی شعبے میں بڑا پیداواری شعبہ ملک کے مجموعی پیداواری شعبے کا 80فیصد ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں گاڑیاں اور موٹر سائیکلز تیار کرنے کے شعبے میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی تو اسی طرح سیمنٹ کی پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ٹیکسٹائل کے شعبے میں بھی پیداوار میں اضافہ دیکھنے میں ملا۔ ایک ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں کورونا کی وجہ سے پیداواری سرگرمیاں متاثر ہوئیں اور معیشتوں کی بحالی کے لئے کوششیں جاری ہیں‘ پاکستانی معیشت کے بڑے پیداواری شعبے میں نمایاں اضافہ ایک مثبت پیشرفت ہے سیمنٹ کے شعبے میں ہونے والے پیداواری اضافے کی بات کی جائے تو اس میں نمایاں حصہ حکومت کے تعمیراتی شعبے کے لئے مراعاتی پیکج نے ڈالا ۔ ٹیکسٹائل مصنوعات کی پیداوار میں بھی اندرون و بیرون ملک طلب میں اضافہ دیکھنے میں آرہا جس کی وجہ سے ان کی پیداوار بڑھی ہے۔ گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت میں اضافے کی وجہ بہت نمایاں ہے کہ پاکستان میں امیر افراد کی دولت میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ۔