صحت کار ڈ کی نعمت۔۔

خیبر پختونخوا کے 4کروڑ شہریوں کو صحت کارڈ کی نعمت مل گئی ہے اور لطف یہ ہے کہ الگ کارڈ لینا اور دکھا نا ضروری نہیں ہر شہری کا شنا ختی کارڈ اس کا صحت کارڈ ہے کوئی بھی شہری اپنا شنا ختی کار نمبر 9780پر میسج کر ے اس کو جواب ملے گا کہ گھر کے کتنے افراد کے ساتھ وہ مفت علا ج کا مستحق ہے میسج نہ بھی کرے ہسپتال میں اپنا شنا ختی کار ڈ پیش کرے تو اس کو دس لا کھ روپے کے اخراجات معاف ہو جائینگے اور وہ صرف شنا ختی کارڈ کی برکت سے ‘بڑا پیچیدہ آپریشن کرواکر صحت یا ب ہوگا ایک پائی کا خر چہ نہیں آئے گا یہ سہو لت ضلع کے اندر چھوٹے ہسپتالوں سے لیکر صو بے کے بڑے ہسپتالو ں تک ہر جگہ دستیاب ہے نیز ملک کے 400بڑے ہسپتالوں کو بھی مفت علا ج کے پینل میں شامل کیا گیا ہے صو بائی حکومت نے سٹیٹ لائف انشورنس کا رپوریشن کےساتھ شہریوں کے مفت علا ج کے لئے 20ارب روپے کا معاہدہ کیا ہے یہ پریمیم (Premium) ہے جو صو بائی حکومت کارپوریشن کو قسطوں میں ادا کر یگی اس کے بدلے میں سٹیٹ لائف صو بے کے شہریوں کےلئے علا ج کے بل ہسپتا لوں کو ادا کریگی یہ ایسا انتظام ہے جو سویڈین ، برطانیہ ، ڈنما رک سمیت دنیا کے کئی مما لک میں پہلے سے موجود ہے اس نظام کی جڑیں خلافت راشدہ کے دور سے ملتی ہیں سید نا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے دنیا کی تاریخ میں پہلی بار فلا حی ریا ست کا تصور پیش کیا اس میں سما جی بہبود ،اشیائے خوراک ، تعلیم اور علا ج معا لجہ کی ضما نت تھی اگر آج سے 1350سال پہلے ہسپتا لوں اور انشورنس کمپنیوں کا مو جو دہ طریقہ کار نہیں تھا پھر بھی عہد فاروقی میں اسلا می مملکت کے شہریوں کو سما جی تحفظ کا حق دیا گیا سما جی تحفظ میں شہری کی بنیادی ضروریات کا احا طہ کیا گیا سویڈن میں اس قانون کا آئینی نام بھی عمرز لاءیعنی عمر کا قانون رکھا گیا وطن عزیز میں اب تک سما جی بہبود کے نا م پر کئی ادارے آئے ، زکوة کا محکمہ آیا ، بیت الما ل کا ادارہ آیا سماجی بہبود کی وزارت بن گئی صو بوں میں اس کے محکمے بن گئے ملک کے دانشور وں اور کا لم نگاروں نے بار بار حکومت کو مشورہ دیا کہ سما جی بہبود کے تما م وسائل کو یکجا کر کے ہیلتھ انشورنس کی سکیم متعارف کرائی جائے تاکہ شہریوں کو علا ج معا لجہ کی سہو لت میسر ہو یہ ایک خواب تھا جو مو جو دہ دور میں پورا ہوا وزیر اعظم عمران خا ن نے اس اہم سنگ میل کو حاصل کرنے پرصو بائی حکومت کو بجا طورپر مبارک باد کا پیغام بھیجا ہے وزیر اعلیٰ محمود خان کے نا م اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے اُمید ظا ہر کی ہے کہ خیبر پختونخوا کی حکومت سما جی بہبود کے دوسرے اہداف کو بھی جلد حا صل کریگی اورپورے ملک کےلئے مثال بنے گی سچی بات یہ ہے کہ ملک بھر کے لئے خیبر پختونخوا نے مثال کی حیثیت اختیار کر لی ہے خیبر پختونخوا کا باشندہ اوکاڑہ میں رہتا ہے وہ کمر کے آپریشن کےلئے پشاور آیا صوبائی دارالحکومت کے بڑے ہسپتال میں داخل ہوا کمر کا آپریشن کروا یا اور صحت یا ب ہو کر واپس اوکا ڑہ چلا گیا اس کے آپریشن کا تخمینہ پنجاب کے ہسپتا لوں میں 3لا کھ روپے لگا یا گیا تھا اب صو بائی حکومت نے چاروں صو بوں کے بڑے ہسپتا لوں کو ہیلتھ انشو رنس کی سکیم کے پینل میں شامل کیا ہے تما م ہسپتا لوں کو مرا سلہ بھیجا گیا ہے کہ ایمر جنسی سمیت ہر قسم کا علا ج بلا قیمت کیا جائے انشورنس والوں نے اپنے ذیلی دفا تر سے کہا ہے کہ وہ ملک کے بڑے ہسپتا لوں میں کاﺅنٹر قائم کریں اور خیبر پختونخوا کے شہریوں کا علاج ہونے کے بعد بلوں کی ادائیگی کو یقینی بنائیں دوسال پہلے یہ نا ممکن لگتا تھا کہ پاکستان کا کوئی شہری بر طا نیہ اور سویڈن کے شہری کی طرح اپنا شنا ختی کارڈ پیش کر کے کسی بھی سرکاری یا پرائیویٹ ہسپتال سے مفت علا ج کی سہو لت حاصل کر سکے گا آج وزیر اعلیٰ محمود خا ن کی سربراہی میں خیبر پختونخوا کی صو بائی حکومت نے اپنے 4کروڑ شہریوں کو ملک کے 400 ہسپتالوں میں 10لا کھ روپے کی حد تک مفت علاج کی سہو لت دے کر نا مکن کو ممکن بنا دیا ہے حقیقت یہ ہے کہ خیبر پختونخوا اس حوالے سے مثالی صو بہ بن چکا ہے ۔