کرکٹ: موسلادھار تبصرے۔۔۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے جاری سنسنی خیز مقابلوں کے پہلے مرحلے میں پشاور نے ٹورنامنٹ کے پانچویں میچ میں ملتان سلطانز کے خلاف غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور چھ وکٹوں سے کامیابی اپنے نام کی جو شائقین کرکٹ کو برسوں یاد رہے گا۔ پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے ملتان سلطانز کو کھیلنے کی دعوت دی تھی۔ ملتان سلطانز نے پہلے کھیلتے ہوئے 193رنز بنائے جو کہ اس ٹورنامنٹ کا اب تک کا ایک بڑا ہدف ہے۔ پشاور زلمی نے مذکورہ ہدف کے تعاقب میں محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا اور اُنیس اوورز میں ہی چار وکٹ کے نقصان پر 194رنز کا یہ ہدف حاصل کر لیا۔ حیدر علی نے آخری اوور میں جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور صرف آٹھ گیندوں پر چوبیس رنز کی اننگز کھیل کر پشاور زلمی کی جیت یقینی بنائی۔ملتان سلطانز کی طرف سے اپنا پہلا میچ کھیلنے والے شاہنواز دھانی اگرچہ دو وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے مگر وہ بھی رنز کا طوفان روکنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ انھوں نے چار اوورز میں چوالیس رنز دیئے اور دو کھلاڑیوں کو آو¿ٹ کیا۔ ان کے آخری اور چوتھے اوور میں حیدر علی نے جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے چوبیس رنز بنائے اور میچ جیت لیا۔ زلمی کی جیت کے ساتھ ہی سوشل میڈیا جاگ اُٹھا اور ابتدا پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کے ٹرینڈ سے ہوئی جس پر اداکارہ ماہرہ خان نے ٹیم پشاور زلمی کو مبارکباد دینے میں دیر نہیں لگائی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر نے تو میچ کے بعد ہی اپنے تبصرے میں اس میچ کو اب تک کا ٹورنامنٹ کا سب سے بہترین میچ قرار دیا اور اس کی وجہ یہ بتائی کہ ہر کوئی اس میچ میں اپنا حصّہ ڈالتے ہوئے نظر بھی آیا ہے۔ کرکٹ کے کھیل میں کسی بھی نتیجے کے بارے میں پیشگوئی نہیں کی جا سکتی لیکن اِ سکے باوجود پشاور زلمے کا ہر مقابلہ خاص ہوتا ہے جسے اگر سوشل میڈیا کے تبصروں اور آرا¿ کی روشنی میں دیکھا جائے تو ہر ایک گیند پر تبصرے اور ہر غلطی پر تنقید نے کھیل کو ایک نئے جہان سے روشناس کرایا ہے اور اب تو صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ جس طرح اچھی کمنٹری کے بغیر کرکٹ دیکھنے کا مزا نہیں آتا بالکل اُسی طرح سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے موسلادھار تبصروں کو پڑھے بغیر بھی تسلی نہیں ہوتی۔ پشاور زلمی کے خلاف خاطرخواہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر پانے والے نوجوان باﺅلر شاہنواز دھانی دباو¿ میں ہیں‘ جنہیں اِس دباو¿ سے نکالنے کے لئے کئی صارفین نے حوصلہ بڑھایا ہے اور کہا ہے کہ ’وہ اچھے باﺅلر ہیں اور انہیں قومی کرکٹ ٹیم میں کھیلنے کا موقع بھی ضرور ملنا چاہئے۔‘پاکستان سپر لیگ کا ٹوئٹر اکاو¿نٹ بھی شاہنواز دھانی کے ایک وکٹ لینے کے بعد جشن کو نہیں بھول سکا اور ان کی مسکراہٹ کی جیسے دل کھول کر تعریف کی حقیقت میں جیت اس کی ہی ہوتی ہے جو دباو¿ کے باوجود کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے اور کھیل کے ساتھ حوصلہ نہیں ہارتا۔ پاکستان میں کرکٹ کے منتظم ادارے (کرکٹ بورڈ) نے شائقین کو دعوت دی ہے کہ وہ حیدر علی کی چند گیندوں پر جارحانہ کارکردگی پر ایموجی کی مدد اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ پی سی بی نے حیدر علی کے سٹائل کے تعریف بھی کی جس سے سوشل میڈیا صارفین کی دلچسپی اور توجہ میں اضافہ ہوا ہے۔پشاور زلمی اور ملتان سلطانز میچ غیرمعمولی تھا۔ سلطانز نے اننگز کا آغاز کیا تو ٹیم کے کپتان رضوان بیالیس رنز بنا کر کیچ آو¿ٹ ہوئے۔ سلطانز کے جیمز وینس نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اکتالیسویں نصف سنچری بنائی۔پہلی اننگز میں بیس اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر سلطانز نے ایک سو ترانوے رنز بنائے۔ سلطانز کے آو¿ٹ ہونے والے بیٹسمین کرس لین‘ رضوان‘ صہیب مقصود اور جیمز وینس تھے۔ میچ سے قبل پی ایس ایل کے چھٹے سیزن میں پوائنٹس ٹیبل پر ملتان سلطانز چوتھے نمبر پر جبکہ پشاور زلمی پانچویں نمبر پر تھی جبکہ میچ کے اختتام پر زلمے کی رینکنگ بہتر ہوئی ہے اور یہ ملتان سلطانز کی دوسری شکست جبکہ پشاور زلمی کی پہلی فتح ہے۔ اِس سے قبل دونوں ٹیمیں (زلمی اور سلطانز) ایک ایک میچ کھیل چکی تھیں اور دونوں ہی اپنے میچز ہار بھی چکی تھیں۔ زلمی کو ان کے میچ میں قلندرز نے جبکہ سلطانز کو یونائیٹڈ نے ہرایا تھا۔ رضوان اس وقت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور انہوں نے گذشتہ کئی میچز کی طرح اپنے پی ایس ایل کے پہلے میچ میں بھی نصف سنچری سکور کی تھی۔ زلمی نے اپنے پلیئنگ الیون میں کامران اکمل‘ امام الحق‘ حیدر علی، شعیب ملک‘ ٹام کولر کیڈمور‘ ایس ردرفورڈ‘ وہاب ریاض‘ مجیب الرحمان‘ ثاقب محمود‘ عمران جونیئر‘ عرفان شامل ہیں جبکہ سلطانز نے زلمی کے خلاف رضوان‘ کرس لِن‘ جیمز وینس‘ رائلی روسو‘ صہیب مقصود‘ خوشدل شاہ‘ شاہد آفریدی‘ کارلوس بریتھویٹ‘ سہیل تنویر‘ عثمان قادر اور شاہنواز دھانی کا انتخاب کیا۔ ’پی ایس ایل‘ مقابلوں میں زلمی کا اگلا مقابلہ(ٹورنامنٹ کا آٹھواں میچ‘ چھبیس فروری) کوئٹہ کے خلاف ہوگا جو یکساں اہم اور ایک ایسا میچ ہے جس سے متعلق سوشل میڈیا صارفین و شائقین تیار ہیں اور اب تک تبصروں سے یہی پیغام دیا جا رہا ہے کہ ٹیم زلمی کو اپنی سوفیصد کارکردگی دکھائے بغیر کوئٹہ کے خلاف کامیابی کی اُمید نہیں رکھنی چاہئے۔