ریاض: سعودی وژن 2030 پر عملدرآمد پلان کے تحت خام تیل کو کیمیکل میں تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی (کاوسٹ) اور سعودی آرامکو نے مشترکہ ریسرچ کر کے خام تیل کو کیمیکل میں تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی میں بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے، نیچر کیٹالسٹ نامی سائنسی میگزین نے دونوں اداروں کی مشترکہ ریسرچ کے ابتدائی نتائج شائع کیے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق خام تیل کو ایک آپریشن کے ذریعے کیمیکل میں براہ راست تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی تک رسائی بڑے اہم نتائج کی حامل بنے گی، کاوسٹ اور آرامکو اس ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کے لیے کام کررہے ہیں، یہ روایتی ریفائنری کی حریف ٹیکنالوجی کی جگہ لے گی۔
کاوسٹ میں ریسرچ پروجیکٹ کے ڈپٹی چیئرمین پروفیسر ڈونلڈ بریڈلی نے بتایا کہ خام تیل کو کیمیکل میں تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی پیٹرول کے استعمال کے طریقے میں بڑی تبدیلی کا باعث بنے گی، یہ ٹیکنالوجی یومیہ زندگی میں زیر استعمال اشیا کی پیداوار بڑھانے کا باعث بھی بن سکتی ہے اور اس کے اہم اقتصادی فائدے ہوں گے۔
پروفیسر بریڈلی کے مطابق کئی عشروں سے پیٹرول ایندھن کے طور پر استعمال ہورہا ہے، نیا تغیر پذیر رجحان یہ ہے کہ متبادل توانائی کے ذرائع حاصل کیے جائیں، اب نئی ٹیکنالوجی کی ایجاد سے کیمیکل مستقبل میں پیٹرول کا متبادل بن جائے گا۔
آرامکو کمپنی میں ٹیکنالوجی کے سینیئر عہدیدار احمد الخویطر نے کہا کہ یہ اچھوتی ٹیکنالوجی کاوسٹ کے سینیئر اسکالر کے ساتھ طویل عرصے سے جاری مشترکہ ریسرچ پروجیکٹ کا ابتدائی ثمر ہے۔
واضح رہے کہ آرامکو پٹروکیمیکل کے شعبے میں شرح نمو کے مواقع حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
یاد رہے کہ خام تیل کو کیمیکل میں تبدیل کرنے کا تصور سعودی وژن 2030 میں دیا گیا تھا۔