امریکا میں بھار ت کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی سفارش

 واشنگٹن: امریکی کمیشن نے اقلیتوں سے بدترین سلوک اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزی پر مسلسل دوسرے سال بھارت کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کر تے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے مذہبی آزادی کے حوالے سے منفی رجحان جاری رکھا، مذہبی آزادی کی منظم انداز میں خلاف ورزی ہوئی، مودی حکومت نے ہندو قوم پرست پالیسیوں کو فروغ دیا۔

 غیر ملکی میڈ یا کے مطابق بین الاقوامی مذہبی آزادی کے حوالے سے امریکی کمیشن کی اس سفارش پر بھارتی حکومت نے گزشتہ سال برہمی کا اظہار کیا تھا کمیشن نے اپنی نئی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ بھارت نے مذہبی آزادی کے حوالے سے منفی رجحان جاری رکھا ہے۔ 

انہوں نے گزشتہ سال نئی دہلی میں مہلک فسادات کے دوران مسلمانوں کے خلاف تشدد میں پولیس کی مداخلت کے الزامات کی نشاندہی بھی کی تھی اور مودی کے زیر انتظام شہریت کے قانون پر بدستور تشویش کا اظہار کیا جہاں ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ قانون مسلمانوں کو غیر بھارتی قرار دیتا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت مخالف آوازوں کو دبا رہی ہے اور بھارت کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش سمیت ملک بھر میں بین المذاہب شادیوں پر پابندیوں میں اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کمیشن نے سفارش کی کہ محکمہ خارجہ ہندوستان کو خاص تحفظات کے حامل ملک ' کے طور پر نامزد کرے اور اس بلیک لسٹ میں شامل کرے جس میں پاکستان، سعودی عرب اور چین شامل ہیں۔

 امریکی محکمہ خارجہ کی بلیک لسٹ میں شامل دیگر ممالک کی فہرست میں ایریٹیریا، ایران، میانمار، نائجیریا، شمالی کوریا، تاجکستان اور ترکمانستان بھی شامل ہیں اور اگر ان ممالک نے اپنی کارکردگی بہتر نہ بنائی تو ان پر پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

 بھارت کے حوالے سے ان سفارشات سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تعینات کیے گئے کمشنر جونی مور نے اختلاف کیا۔