بھارت میں صورتحال مزید بگڑ گئی، اموات اور کیسز کا عالمی ریکارڈ

 نئی دہلی: بھارت میں کورونا وباء کے باعث ہلاکتوں کی تعداد دو لاکھ سے بھی  تجاوز کرگئی،  وبا ء کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث مسلمانوں نے مساجد کوہسپتالوں میں تبدیل کردیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق  بھارت میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر اب دو لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔

 ملکی ہسپتالوں میں آکسیجن اور ادویات کی قلت ہے، جس کے نتیجے میں اموات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ نئی یومیہ انفیکشنز کی تعداد بھی گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل تین لاکھ سے زیادہ ہی رہتی ہے۔ 

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھارت میں اس وائرس نے مزید تقریبا!تین لاکھ اکسٹھ ہزار افراد کو متاثر کیا، جو کسی بھی ملک میں روزانہ بنیادوں پر اضافے کا نیا عالمی ریکارڈ ہے۔

 یہ وائرس اب تک تقریباً اٹھارہ ملین بھارتی باشندوں کو متاثر کر چکا ہے۔ اسی دوران مزید تین ہزار دو سو ترانوے ہلاکتوں کے ساتھ ملک میں کووڈ انیس کی وجہ سے اموات کی مجموعی تعداد بھی دو لاکھ ایک ہزار ایک سو ستاسی ہو گئی۔

دوسری جانب  ملک میں کورونا وبا ء کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث مسلمانوں نے مساجد کوہسپتالوں میں تبدیل کردیا ہے۔

 مغربی ریاست گجرات میں ایک مسجد کو50 بستروں کے اسپتال میں تبدیل کیا گیا ہے۔ مساجد میں مسلمانوں کی جانب سے تشویشناک مریضوں کو آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے اوران کے لیے بستروں کا انتظام کیا جارہا ہے۔

مسجد کے منتظم کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی صورتحال بہترنہیں اورلوگوں کو علاج کے لیے اسپتال میں بستر نہیں مل رہے تو ہم نے متاثرین کے لیے مسجد کوہی اسپتال میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسی صورتحال کے پیش نظرکئی دنوں میں ہی مسجد میں تمام بیڈزبھرگئے ہیں۔

 دریں اثناء  دارالعلوم دیوبند نے بھی 20 نرسوں اور3 ڈاکٹروں کے ساتھ 142 بستروں پر مشتمل ہسپتال کی سہولت کورونا وائرس کے مریضوں کو فراہم کی ہے جن میں ہر مذہب کے لوگ زیر علاج ہیں۔

 مسجد کی کمیٹی رکن نے کہا کہ ہم کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ایک ہزاربیڈ پر مشتمل ہسپتال بنا سکتے ہیں تاہم آکسیجن کی فراہمی میں رکاوٹ ہے۔