افغانستان میں خودکش دھماکہ، 30افراد جاں بحق

کابل:افغانستان کے مشرقی صوبے لوگر میں ایک کار بم دھماکے میں تیس افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں سکول کے طلبہ بھی شامل ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان  کے مشرقی صوبے لوگر کے دارالحکومت پل ِ عالم میں ایک کار بم دھماکے میں کم سے کم تیس افراد  ہلاک اور درجنوں زخمی  ہو گئے۔

 یہ دھماکا  افطار کے وقت رہائشی علاقے میں ایک گیسٹ ہاؤس کے پاس ہوا۔

یہ پرتشدد واقعہ امریکا اور نیٹو ممالک کی جانب سے یکم مئی سے افغانستان سے اپنی افواج کے انخلا کے باضابطہ آغاز سے محض ایک روز قبل پیش آیا۔

افغانستان کی وزارت داخلہ نے ابتدائی طور پر دھماکے میں  21 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی جو اب تیس تک پہنچ گئی ہے۔

 اس واقعے میں  مزید 80  افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے بعض شدید زخمیوں کو علاج کے لیے کابل منتقل کیا گیا ہے۔ 

 اطلاعات کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب لوگ افطار کر رہے تھے۔ اس سے ایک گیسٹ ہاؤس بری طرح متاثر ہوا ہے۔

 مقامی حکومت نے اس طرح کے گیسٹ ہاؤس  طلبہ، مسافروں اور غریب افراد کی عارضی رہائش کے لیے تعمیر کیے ہیں اور عام طور پر یہ مفت دستیاب ہوتے ہیں۔

مقامی حکام نے بتایا کہ دھماکے میں ہائی سکول کے بعض طلبہ بھی ہلاک ہوئے۔

 لوگر کونسل کے کے صدر حسیب اللہ ستنیک زئی کے مطابق یہ طلبہ یونیورسٹی کے انٹرینس ٹیسٹ کی تیاری کے لیے وہاں ٹھہرے ہوئے تھے۔ 

کار بم دھماکا اتنا زور دار تھا کہ گیسٹ ہاؤس کی چھت زمین بوس ہو گئی۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

  ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہے کہ اس دھماکے کا تعلق کسی بھی طرح سے بیرونی افواج کے انخلا سے ہے یا نہیں، تاہم اس تاریخ کے آنے سے پہلے ہی سے ماحول کافی کشیدہ رہا ہے۔

 امریکا نے یکم مئی سے ہی اپنے فورسز کے انخلا کا عمل با ضابطہ طور پر شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔