خیبر پختونخوا بجٹ، نئے ٹیکس لگانے کی سفارشات تیار

 پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے نئے مالی سال 2021-22کا بجٹ جو ن میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے نئے مالی سال کے بجٹ کے لئے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

 وفاقی بجٹ کے پیش کرنے کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نئے مالی سال کے بجٹ میں ممکنہ طور پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں و پنشن میں دو سے بیس فیصد تک اضافہ کریگی۔

 نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں میں اضافہ، ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافہ، نئے ٹیکس لگانے کے لئے سفارشات تیار کی گئی ہیں۔

 نئے مالی سال کے بجٹ میں کرونا وائرس کے حوالے سے فنڈ میں اضافہ کردیا جائے گا جبکہ صوبائی حکومت نے دس سالہ قبائلی ترقیاتی پروگرام بھی تیارکیا ہے مختلف منصوبوں کے لئے 1325ارب روپے کا تخمینہ تیار کیا ہے۔

 دس سالہ ترقیاتی منصوبے تین مراحل میں مکمل ہو نگے۔ 2023-24میں 150ارب روپے اور 2028-29میں 106ارب روپے خرچ ہو نگے سات اضلاع میں جوڈیشنل کمپلیکس، پچیس تحصیل میونسپل کمپلیکسز، بارہ ڈیم تعمیر کئے جائینگے۔

 گڈرننس کے لئے 131ارب روپے، تعلیم کے لئے 244ارب روپے، صحت کے لئے 139ارب روپے، سڑکوں پر 174ارب روپے، توانائی اور بجلی پر پچاس ارب روپے، آبپاشی پر 98ارب روپے کی لاگت آئیگی۔ 

نئے مالی سال کا بجٹ صوبائی وزیر خزانہ پیش کرینگے۔ نئے مالی سال کے بجٹ کا ابتدائی خاکہ بھی تیار کیاگیا ہے۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں میں اضافہ، پنشن میں اضافہ کے بعد اسے منجمند کردیا جائے گا۔