شہداء کے لواحقین کو تنہاء نہیں چھوڑینگے، وزیراعلیٰ

پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے منگل کے روز شہداء پیکج کے تحت کورونا سے شہید ہونے والے 9 فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے ورثاء میں امدادی چیک تقسیم کئے۔

 اب تک صوبے کے دس شہید ہیلتھ ورکرز کے ورثاء کو امدادی چیک دیئے جا چکے ہیں۔ ان شہداء کے ورثاء میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوئی جس میں وزیراعلیٰ نے ان تمام شہداء کے ورثاء کو چیک دیئے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اب تک صوبے کے دس شہید طبی عملے کے ورثا کو امدادی چیکس دیئے گئے ہیں۔ مزید چھ شہداء کے ورثاء کو عنقریب چیک دیئے جائیں گے اور اسی طرح کورونا سے شہید ہونے والے تمام فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے ورثا ء کو بھی شہداء پیکج کے تحت چیک دیئے جائیں گے۔

 وزیر اعلیٰ نے کورونا وباء کے دوران ڈاکٹرز ودیگر طبی عملے کی خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کورونا صورتحال میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز نے دوسروں کی جانیں بچانے کے لئے اپنی جانیں قربان کیں جو انسانیت کی خدمت کی ایک عمدہ مثال ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اس وباء کے دوران فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی خدمات اور قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت طبی عملے کی خدمات اور قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور انہیں تمام سہولیات فراہم کر نے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔

 صوبے میں تمام ہیلتھ ورکرز کی ویکسینیشن کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ہے اور صوبائی حکومت طبی عملے کو اس وباء سے محفوظ بنانے کیلئے دیگر تمام ضروری اقدامات اُٹھا رہی ہے۔ 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان شہداء کے بچے قوم کے بچے ہیں اورصوبائی حکومت ان شہداء کے بچوں اور ورثاء کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی اور ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

جن شہداء کے ورثاء کو امدادی چیک دیئے گئے ان میں ڈاکٹر شاہ عالم‘ ڈاکٹر فیصل قریشی‘ ڈاکٹر سلطان زیب‘ پیرا میڈیکل سٹاف گل وسیم‘ وحید خان‘ عمر جلال‘ کلاس فور ملازم ممتاز خان اور ہیلتھ ٹیکنیشن گل علیم شامل ہیں صوبے کے پہلے شہید ڈاکٹر محمد جاوید کے ورثاء کو پہلے ہی چیک دیا جاچکا ہے شہداء پیکج کے تحت شہید ہونے والے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے لواحقین کو 70 لاکھ روپے فی کس امداد دی جارہی ہے۔

امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں وزیر صحت تیمورسلیم جھگڑا‘ سیکرٹری صحت امتیاز حسین اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام موجود تھے۔