عامر لیاقت کی مبینہ بیوی کے شوہر بارے تہلکہ خیز انکشافات 

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور ممبر قومی اسمبلی عامر لیاقت کی مبینہ بیوی حانیہ نے کہا ہے کہ انہیں جان سے مارنے کے ساتھ ساتھ دیگر سنگین نتائج کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں جبکہ  عامر لیاقت نے انہیں گھر میں قید رکھنے کے ساتھ ساتھ  جنسی تشدد کا نشانہ بھی بنایا ہے۔

 حانیہ نے الزام لگایا کہ عامر لیاقت نے اپنے ڈرائیور کے ذریعے ان کے ساتھ زیادتی کرنے کی کوشش  بھی کی۔

 حانیہ نے گزشتہ روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد  میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عامر لیاقت نے 7 جنوری 2020 کو میری بہن کی موجودگی میں میرے ساتھ نکاح کیا اور 9 جنوری کو وہ جب گھر آیا مجھے موبائل تحفہ میں بھی دیا۔

عامر لیاقت نے وعدہ کیا تھا کہ پی ٹی آئی کا دور حکومت ختم ہونے کے بعد ہماری شادی دنیا کے سامنے لائیں گے اور  مجھ سے قسم بھی لی تھی کہ تم  میری سابقہ بیوی طوبا عامر کی طرح چھوڑ کر تو نہیں جاؤ گی۔

 بعد میں عامر لیاقت سے جب میں نے کہا کہ ہمارے نکاح کو عوام کے سامنے لاؤ تو اس نے  مجھے قتل کرنے کی کوشش کی،میں حاملہ ہو گئی تھی انہوں نے میرا بچہ گرا دیا۔مجھے پاگل بنانے کی پوری کوشش کی جاتی رہی مجھے انجکشن لگاتے رہے۔

 انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ میرا نکاح ایکسپریس ٹی وی میں  ہوا تھا۔ عامر لیاقت 26 مئی کو میرے گھر آئے اور گن پوائنٹ پر مجھ پر تشدد کیا۔میری طبیعت خراب ہو گئی تھی اور مجھے ہسپتال جانا پڑا۔

 انہوں نے کہا ہے کہ میرا عامر لیاقت سے رابطہ پہلی بارفیس بک پر ہوا تھا عامر لیاقت نے مجھے میسج کیا۔اس کے بعد ہماری بات ہونے لگی پھر ہمارا نکاح ہو گیا میں ان کے ساتھ پارلیمنٹ بھی گئی تھی۔

حانیہ نے کہا ہے کہ شادی کے بعد عامر لیاقت نے اپنے  ڈرائیور   کے  ذریعے  میرے ساتھ زیادتی کروانے کی کوشش کی۔

 انہوں نے کہا ہے کہ جب میں آج پریس کانفرنس کرنے کیلئے آ رہی تھی تو مجھے دھمکی بھری کالیں موصول ہوئیں مجھے ویڈیو بنانے کیلئے روکا گیا،میری جوتیاں بھی چھین لی گئی ہیں۔

 انہوں نے کہا ہے کہ مجھے انصاف چاہیے،میں وزیر اعظم  عمران خان سے انصاف کی طلب گار ہوں۔