ابھرتی ہوئی اداکارہ و ماڈل زینب رضا نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے خوبصورتی کے ’مس پاکستان یونیورس‘ کے دوسرے ایڈیشن میں حصہ لیا تھا اور وہ دوسری رنر اپ رہی تھیں۔
پاکستان میں خوبصورتی کے مقابلوں کو معیوب سمجھا جاتا ہے اور ملک میں حکومتی یا ادارتی سطح پر ایسے مقابلوں کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی لیکن گزشتہ چند سال سے متعدد ماڈلز و اداکارائیں ایسے مقابلوں کا حصہ بنتی آ رہی ہیں۔
ماضی میں اریج چوہدری اور روما مائیکل جیسی ماڈلز بھی خوبصورتی کے مقابلوں میں حصہ لے چکی ہیں اور اب زینب رضا نے بھی انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے بھی مذکورہ مقابلے میں حصہ لیا تھا۔
زینب رضا نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کیریئر اور خاندان سے متعلق بھی کھل کر بات کی۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے اے لیولز تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد ماڈلنگ شروع کردی تھی۔
زینب رضا کے مطابق انہوں نے آرٹس، فیشن اور ڈراما رائٹنگ کی تعلیم حاصل کر رکھی تھی جب کہ ان کے بعض دوست فوٹوشوٹس وغیرہ کرواتے تھے، جنہوں نے انہیں شوٹس کی پیش کش کی اور یوں ان کے ماڈلنگ کیریئر کا آغاز ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے محض 16 سال کی عمر میں پہلا فوٹوشوٹ کروایا تھا اور اس وقت تک انہیں یہ بھی علم نہیں تھا کہ فوٹو شوٹ کروانے کے پیسے ملتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے بتایا کہ ان کا خاندان مذہبی خیالات کا ہے، تاہم انتہائی تنگ نظر نہیں، ان کے ماڈلنگ پر اعتراض اٹھا تھا لیکن بعد میں گھر والے مان گئے۔
زینب رضا کا کہنا تھا کہ 10 سال پہلے ماڈلنگ کو اچھا شعبہ نہیں سمجھا جاتا تھا اور آج بھی ماڈلنگ کو کیریئر کے طور پر اچھی چیز نہیں مانا جاتا۔
انہوں نے پروگرام کے دوران بتایا کہ وہ مس یونیورس پاکستان کے دوسرے ایڈیشن میں شامل ہوئی تھیں اور مقابلے میں وہ دوسری رنر اپ قرار پائیں۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ مقابلوں کو خوبصورتی کےمقابلے قرار دینا غلط ہے، دراصل وہ ایسی ذہین ترین لڑکی کا انتخاب کرتے ہیں جو ہر طرح سے باقی لڑکیوں سے بہتر ہو، وہاں صرف خوبصورتی نہیں دیکھی جاتی۔