جون کا مہینہ بجٹ کا مہینہ ہو تا ہے اس ما ہ وفا قی حکومت بجٹ پیش کر تی ہے پھر صو بائی حکو متیں بھی بجٹ پیش کر تی ہیں بجٹ کے اہداف میں عوام کو سہو لیات دینا بڑا ہدف ہوتا ہے سیا سی اور جمہوری حکو متیں کو شش کر تی ہیں کہ عوام کو زیا دہ سے زیا دہ سہو لتیں دی جا ئیں مگر یہ سیدھا سادہ اور آسان کام نہیں حکومت کو اپنے ذرائع آمدن کو بھی دیکھنا پڑ تا ہے اور چادر دیکھ کر پاؤں پھیلا نا پڑتا ہے یہ ایک قسم کی چو مکھی لڑ ائی ہے جس میں بسا اوقات حکومتیں چاروں شا نے چت گر پڑتی ہیں وطن عزیز پا کستان میں بجٹ کی تیا ری کا عمل فروری کے مہینے میں شروع ہوتا ہے مئی کا مہینہ آتے آتے بجٹ تیار ہوجاتا ہے وزیر اعظم عمران خان نے 2022کو تر قی اور خوشحا لی کا سال قرار دیا ہے اس حوالے سے دیکھا جائے تو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پرو گرام کا حجم سب سے زیا دہ ہونا چا ہئے نیشنل فنا نس کمیشن ایوارڈ کے تحت صو بوں کو تر قیا تی فنڈ کا وافر حصہ ملنا چا ہئے جن صو بوں کی بجلی، گیس و دیگر معدنیات کی مد میں رائلٹی بنتی ہے وہ رائلٹی کسی کم و کاست کے بغیر صوبے کو ملنی چا ہئے۔ مگر اس کا کوئی قابل عمل فارمولا بھی ہو نا چا ہئے۔ اس طرح بجٹ میں سما جی تر قی یعنی تعلیم، صحت، سما جی، بہبود، انصاف اور بنیا دی ڈھا نچے کی سکیموں پر بھی بھر پور تو جہ ہو نی چاہئے۔ تر قی یا فتہ اور ترقی پذیر مما لک میں ایک صحت مند روایت یہ ہے کہ بجٹ کی تیاری کے مراحل میں صنعتکاروں، کاروباری حلقوں، زرعی شعبے کے حصہ داروں اور دیگر شراکت داروں کو اعتماد میں لیا جا تا ہے سب کے ساتھ مشاورت کی جا تی ہے بعض ممالک میں پری بجٹ سیمینار بھی منعقد کئے جا تے ہیں تا کہ عوامی رائے کو بجٹ میں مد نظر رکھا جائے یہ روا یت ہمارے ہاں جڑ نہیں پکڑ سکی، ڈاکٹر محبوب الحق نے ایک آدھ بار اس روایت پر عمل کیا تا ہم اس سلسلے کو آگے بڑھا نے کا مو قع نہ مل سکا وطن عزیز کا بجٹ برائے سال 2021اور 2022اس لحاظ سے خصوصی اہمیت کا حا مل ہے کہ اس بجٹ کے بعد عام انتخا بات سے پہلے صرف دو بجٹ رہ جا تے ہیں اس کے بعد حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کو عوام کے سامنے جا نا ہو گا پس یہ بجٹ حکومت کی تر جیحات کا آئینہ دار ہو نا چا ہئے۔2023کی انتخابی مہم میں حکومت کی تر قیاتی حکمت عملی پرووٹ کا انحصار ہو گا نظر آنے والی سکیمیں کا م آئینگی، عوامی سہو لیات کے چھوٹے بڑے منصوبے حکومتی اتحا د میں شامل جما عتوں کی سر خروئی اور کامیا بی کا سبب بنیں گے۔ ایسے منصوبے دو سال پہلے شروع ہو جا ئیں تب جا کر 2023میں ثمر بار اور بار آور ہو جا ئینگے اس لحاظ سے دیکھا جا ئے تو 2021کا آنے والا بجٹ مو جو دہ حکومت کی کار کر دگی کا اصل امتحا ن ثابت ہو گا۔ بجٹ بنا نے والوں کی تو جہ تین اہم امور پر مر کوز ہے۔ پہلی بات یہ ہے کہ جاری سکیموں کو وقت ضا ئع کئے بغیر مکمل کیا جا ئے دوسری بات یہ ہے کہ نئی سکیموں کیلئے قابل عمل اہداف مقرر کئے جائیں تیسری بات یہ ہے کہ تر قیا تی سکیموں کو عملی جا مہ پہنا نے کیلئے فنڈ کی فراہمی میں رکا وٹ نہ ہو کیش فلو میں رخنہ اندازی نہ ہو یہ تین باتیں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پرو گرام کی کا میا بی کیلئے ضروری ہیں۔ آنے والے بجٹ میں انتخا بی سال 2023کی اہم ترجیحا ت کو سامنے رکھ کر وسائل مختص کئے گئے تو قابل عمل اہداف کے حصول میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔
اشتہار
مقبول خبریں
روم کی گلیوں میں
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ترمیم کا تما شہ
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ثقافت اور ثقافت
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
فلسطینی بچوں کے لئے
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
چل اڑ جا رے پنچھی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ری پبلکن پارٹی کی جیت
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
10بجے کا مطلب
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
روم ایک دن میں نہیں بنا
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
سیاسی تاریخ کا ایک باب
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی