پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں جہاں ’اِسلام آباد یونائیٹڈ‘ نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے آٹھ میچ جیتے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم نہایت خراب کھیل پیش کرنے کے بعد صرف دو میچ جیت سکی ہے وہیں باقی چاروں ٹیموں کے درمیان فرق صرف نیٹ رن ریٹ کا ہے۔ کوالیفائر کھیلنے والی ملتان سلطانز اور پلے آف مرحلے سے باہر ہوجانے والے قلندرز نے پانچ پانچ میچ ہی جیتے لیکن اصل فرق یہاں بھی نیٹ رن ریٹ کا ہی رہا۔ اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر اسلام آباد یونائیٹڈ سولہ پوائنٹس کے ساتھ سرِفہرست ٹیم ہے اور پی ایس ایل میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی ٹیم نے لیگ مرحلے میں دس میں سے آٹھ میچ جیتے ہوں۔ ابوظہبی میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی مہم کا آغاز لاہور قلندرز کے ہاتھوں شکست سے ہوا جہاں راشد خان‘ جیمز فالکنر اور حارث رؤف کی باؤلنگ کا اسلام آباد یونائیٹڈ کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔ اس شکست سے سوال اٹھا کہ کیا اسلام آباد یونائیٹڈ کے بیٹسمین ابوظہبی کی سست وکٹوں پر سیٹ ہوپائیں گے؟ تاہم اس سوال کا جواب اگلے ہی میچ میں آگیا جب ایک چھوٹے ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے باؤلروں کا بھرکس نکال دیا۔ بس پھر اس کامیابی کے بعد اس ٹیم نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ نوجوان کھلاڑیوں کی بات کی جائے تو عاکف جاوید عمدہ باؤلنگ کر رہے ہیں لیکن وسیم ان سے بھی آگے ہیں۔ فہیم اشرف انجری سے گزر چکے ہیں جبکہ حسن علی پچھلے چار پانچ ماہ سے زندگی کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ فواد بھی اچھی باؤلنگ کرچکے جبکہ آل راؤنڈرز میں افتخار اور حسین طلعت بھی موجود ہیں۔ ہاں البتہ کپتان شاداب خان کی باؤلنگ فارم ٹیم انتظامیہ کے لئے کسی حد تک پریشان کن ہے‘ جس پر تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ملتان سلطانز کی بات کی جائے تو انہوں نے سابق کپتان شان مسعود کی صورت میں موجودہ کپتان رضوان کے لئے بہترین اوپننگ پارٹنر ڈھونڈ لیا ہے۔ شان مسعود کافی تیزی سے سکور بنا رہے ہیں اور اس مرحلے پر ان کی بیٹنگ ملتان سلطانز کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہوگی۔ ملتان سلطانز کا مسئلہ یہ ہے کہ ان کی بیٹنگ ’ٹاپ آرڈر‘ پر ہی تقریباً ختم ہوجاتی ہے۔ ملتان سلطانز کی جانب سے نہ ہی ان کے غیر ملکی کھلاڑی رائیلی روسو اور جانسن چارلس زیادہ سکور بنا سکے ہیں اور نہ ہی پاکستانی بیٹسمین خوشدل شاہ۔ پوائنٹس ٹیبل پر تیسرے نمبر پر پشاور زلمی کی ٹیم موجود ہے جو اب فائنل میں پہنچ گئی ہے تاہم اس ٹورنامنٹ میں ابھی تک ملا جلا کھیل پیش کیا ہے‘ بیٹنگ کی بات کریں تو پشاور زلمی کے لئے سب سے اچھی خبر کامران اکمل کی واپسی ہے۔ زلمی کو اوپننگ پارٹنر کی تلاش ہے۔ حیدر علی کی ناکامیوں کے بعد حضرت اللہ زازائی کو آزمایا گیا جو جس نے اسلام آباد یونائٹڈ کے خلاف بہترین کھیل پیش کیا اور ٹیم کو فائنل میں پہنچا دیا۔