فلمی دنیا کی ایک عالمگیر شخصیت اور ممتاز اداکار دلیپ کمار (یوسف خان) 98 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ہندوستان کے عظیم فنکار اور شہنشاہ جذبات کے نام سے مشہور دلیپ کمار طویل علالت کے بعد آج صبح 7 بجے اس دنیائے فانی کو الوداع کہہ گئے۔اور ان کے ساتھ ہی ایک دور کا اختتام ہوگیا۔ ان کی موت کی تصدیق سب سے پہلے ہسپتال میں ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹر جلیل پارکر نے کی اس کے بعد ان کے ایک فیملی دوست فیصل فاروقی نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا،'' انتہائی افسوس اور رنج و غم کے ساتھ ہم اپنے بہت ہی پیارے اداکار دلیپ کمار کے گزر جانے کی اطلاع دیتے ہیں۔ ہم سب خدا کی طرف سے ہیں اور ہم سب کو اسی کی طرف لوٹنا ہے۔‘‘
کچھ دن پہلے ان کے شفایاب ہونے کے بعد انہیں گھر لے جایا گیا تھا۔ تاہم ان کی طبیعت دوبارہ خراب ہو گئی اور انہیں دوبارہ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں کئی دن تک وہ آئی سی یو میں داخل رہے۔ دلیپ کمار کو پچھلے ایک مہینے میں دو بار اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
لیجنڈ اداکار 11دسمبر1922 کو پشاور کے محلہ خداداد میں پیدا ہوئے۔ ان کوحکومت پاکستان کی طرف سے 1998 میں نشان پاکستان عطا کیا گیا جبکہ بھارتی فلم کے سب سے بڑے اعزاز دادا صاحب پھالکے سے بھی نوازا گیا۔ انہوں نے فلم انڈسٹری پر 50 سال سے زائد عرصے تک راج کیا۔ دل کو چھو لینے والی اداکاری کے سبب انہیں شہنشاہ جذبات کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا، ان کی معروف فلموں میں دیوداس، مغل اعظم، گنگا جمنا، رام اور شیام، نیا دور، مادھومتی، کرانتی اور ودھاتا سمیت دیگر شامل ہیں۔
فلم انڈسٹری میں ایسے کم لوگ آئے، جنہوں نے صدیوں تک ناظرین کے دلوں پر راج کیا اور دلیپ کمار کا نام ایسے لوگوں میں ہمیشہ سر فہرست رہے گا۔