ہمسا یہ اور جغرافیہ۔۔۔۔

اقوام متحدہ کی سلا متی کو نسل میں افغا نستان کے امن عمل پر بحث ہوئی بحث کا آغا ز کر تے ہوئے افغا نستا ن کے مستقل مندوب نے 10منٹ کی تقریر میں 7منٹ پا کستان پر الزام ترا شی میں لگائے جواب میں پا کستا نی مندوب منیر اکر م نے پریس کا نفر نس کر کے افغانستا ن کے الزا مات کی پُر زور تر دید کی سلا متی کونسل کا خصوصی اجلا س افغانستان کی درخواست پر بلا یا گیا تھا افغا نستان نے اس اجلا س کو پا کستان پر الزام ترا شی کیلئے استعمال کیا۔ 2021ء میں سلا متی کو نسل کی صدارت کا فال بھارت کے نا م نکلا کیونکہ صدارت باری باری ہر ممبر کو ملتی ہے جمعہ 6اگست کو خصو صی اجلا س کی صدارت بھارت کے ایس جے شنکر کر رہے تھے افغا نستا ن کے سفیر محمد حنیف اتمار نے دو روز پہلے بھارتی سفیر سے تفصیلی ملا قات کی چنا نچہ اجلا س میں پا کستان پر الزام لگا نے سے پہلے پا کستان کے خلاف ماحول بنا یا جا چکا تھا پا کستانی سفیر اجلا س میں مو جود نہیں تھا اس وجہ سے اس کو پریس کا نفرنس کا سہا را لینا پڑا ہمارے لئے بھارت کا افغانستان کو پاکستان کے خلاف ملانے کا واقعہ نیا نہیں ہے۔ اسے بد قسمتی کہئے کہ 14اگست 1947ء سے6اگست2021ء تک 74سالوں میں بھارت نے تو پاکستان کا وجود تسلیم ہی نہیں کیا ہے تاہم اس نے افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتے ہوئے یہاں بھی پاکستان کے خلاف مکمل لابی بنائی ہے۔ دونوں ہمسا یوں کو اس بات کا علم نہیں کہ ہمسا یہ اور پڑو سی کا تعلق تاریخ یا سیا سیات سے نہیں ہمسا یہ اور پڑو سی کا تعلق جغرا فیہ سے ہے کوئی ملک کسی خا ص وجہ سے چا ہے تو تا ریخ اور سیا سی نظر یے کو مسخ کر سکتا ہے تبدیل کر سکتا ہے مگر کوئی ملک ہزار بار خواہش کر ے ہزار بار زور لگا ئے تب بھی جغرا فیے کو تبدیل نہیں کر سکتا بھارت لا کھ جتن کرے پھر بھی متحدہ عرب امارات کو اٹھا کر اپنی مغربی سرحد پر پا کستان کی جگہ نہیں رکھ سکتا افغا نستان لا کھ جتن کرے پھر بھی بھارت کو اٹھا کر پاکستان کی جگہ اپنی مشرقی سر حد پر نہیں رکھ سکتا۔ جغرافیہ اور محل وقوع جیسا ہے ایسا ہی رہیگا افغانستان میں جس کی بھی حکومت ہوہر صورت میں اس کا مشرقی ہمسا یہ پا کستان ہی ہو گا کوئی اور ملک نہیں ہو گا۔1978میں پا کستان نے افغانستان سے بے سروسامانی کی حالت میں ہجرت کرنے والوں کوپنا ہ دے دی۔دل و جا ن سے اُن کی خدمت کی۔ اس وقت بھی جو حالات بن رہے ہیں 70لاکھ سے لیکر ایک کروڑ تک کی تعداد میں مہا جرین پا کستان اور ایران میں پنا ہ ڈھونڈیں گے اور اندازہ ہے کہ ایران کی نسبت مہا جرین کا زیا دہ بوجھ پا کستان پر پڑے گا سلا متی کونسل میں پاکستان پر الزام تراشی کرنیوالے افغان سفیر کو یقین ہے کہ وہ امریکہ میں پناہ حا صل کریگا افغان صدر اشرف غنی اور انکی کا بینہ کو بھی امریکہ پر بھروسہ ہے لیکن دوسرے لو گوں کا یہ حال نہیں امریکہ اور نیٹو مما لک ہر افغا نی کو پنا ہ نہیں دینگے افغان شہریوں کی بڑی تعداد ہمسا یہ ملکوں کا رُخ کریگی پاکستان کو ایک بارپھر افغا ن مہا جرین کی میزبانی کرنی پڑیگی اس لئے افغان حکومت کو پا کستان پر الزامات کی بوچھاڑ کر نے سے پہلے 100بار سو چنا چا ہئے۔ ہمسا یہ تاریخ اور نظریہ نہیں جسے تم مسخ کر سکو، ہمسا یہ تمہا را جغرافیہ ہے جو کبھی تبدیل نہیں ہو گا۔