پاکستان کے بیرونی قرضے 122ارب ڈالرز سے متجاوز

کراچی: پاکستان کے بیرونی قرضے 122 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے، پی ٹی آئی کے3 سال دورہ حکومت میں بیرونی قرضوں میں 27 ارب ڈالر اضافہ ہوچکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ 30 جون 2021 تک پاکستان کے بیرونی قرضے 122 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے، ایک سال میں پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 9 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ 30 جون 2020 تک پاکستان کے بیرونی قرضے 113 ارب ڈالر تھے جبکہ 30 جون 2021 تک ایک سال میں پاکستان کے بیرونی قرضے بڑھ کر 122 ارب 18 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے۔
مرکزی بینک کے مطابق وفاقی حکومت کا قرض10فیصد سالانہ بنیادوں پربڑھا، 68فیصدقرض ملکی ذرائع  اور 32فیصد قرض بیرونی ذرائع سے حاصل کیاگیاہے۔

خیال رہے پی ٹی آئی کے3 سال دورہ حکومت میں بیرونی قرضون میں 27 ارب ڈالر اضافہ ہوچکا ہے ، پی ٹی آئی کی حکومت آنے سے پہلے پاکستان کے بیرونی قرضے 95 ارب ڈالر تھے۔

مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں پاکستان کے بیرونی قرضون میں 34 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا تھا، مسلم لیگ ن کی حکومت آنے سے پہلے بیرونی قرضے 61 ارب ڈالر تھے ، اسی طرح پی پی پی دور حکومت میں 15 ارب ڈالر کے قرضے لئے گئے تھے ، پی پی پی حکومت کے اقتدار میں انے سے پہلے پاکستان کے بیرونی قرضے 46 ارب ڈالر تھے۔