اسلام آباد: مشترکہ مفادات کونسل نے بجلی پیداوار کا طویل مدتی پلان منظور کرلیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا۔جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اور وفاقی وزرا نے شرکت کی۔
مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں چاروں صوبوں کو درپیش مسائل اور مجموعی مسائل پر بھی گفتگو کی گئی۔
اجلاس میں 18ویں آئینی ترمیم کے بعد ہائیر ایجوکیشن سے متعلق امور بھی زیر غور آئے جبکہ پانی تقسیم کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔
وزیر توانائی حماد اظہر نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ بجلی پیداوار کا طویل مدتی پلان 2005ء سے زیر التوا تھا۔اس پلان کے تحت مستقبل میں طلب و رسد کی پروجیکشن دیکھ کر بجلی پیدا کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس پلان کے حوالے سے صوبوں کے ساتھ طویل مشاورت کی گئی۔ مستقبل میں مسابقتی بنیادوں پر سستے ایندھن سے بجلی پیدا کی جائے گی۔نئے پلان کی منظوری کے بعد مہنگی بجلی کی پیداوار کا خاتمہ ہوگا۔
.انہوں نے کہا ہے کہ مستقبل میں زیادہ کیپسٹی اور غیر شفاف انداز میں ٹھیکے دینے کا خاتمہ ہوگا۔ ماضی میں ایسے پلان بنا کر گردشی قرضے اور دیگر مسائل سے بچا جاسکتا تھا۔