مفت مشورہ 

آج کل میڈیا میں مفت مشوروں کا بڑا چر چا ہے اس کو جمعہ بازار یا اتوار با زار اس لئے نہیں کہا جا سکتا کہ اس پر پیسہ نہیں لگتا بھاؤ تاؤ نہیں ہوتا بز عم خود بزر جمہروں اور دانشوروں کی طرف سے افغانستا ن کی نئی قیا دت کو مفت مشورے دئیے جا رہے ہیں کچھ نا بغہ روز گار مشورہ باز ایسے بھی ہیں جو پا کستان کی تین سال پرا نی حکومت کو 2028تک حکومت کرنے کیلئے تیر بہدف نسخے بتا رہے ہیں اور مفت مشوروں سے نواز رہے ہیں ہمارے ایک دوست ہیں اُن پر ہر سال مشورہ بازی کا زبردست دورہ پڑ تا ہے جب دورہ آتا ہے تو وہ پرانے اور نئے مشوروں کی پوٹلی کھولتے ہیں اور فی سبیل اللہ تقسیم کر تے ہوئے نظر آتے ہیں آج صبح میں نے دیکھا مو صوف سات سمندرپار بیٹھے ہوئے سپر پاور امریکہ کو مفت مشوروں سے نواز رہے تھے انہیں یہ زعم تھا کہ امریکہ افغا نستا ن سے بے آبرو ہو کر نکلنے کے بعد دنیا میں نا م کما نے کا آبرومندا نہ راستہ تلا ش کر رہا ہے حا لانکہ واشنگٹن اور نیو یارک سے ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا ہمارے ایک دوسرے دوست کے پاس عالم اسلا م کے لیڈروں کیلئے مفید مشوروں کا تازہ سٹاک آیا ہوا ہے‘مفت مشورہ دینے والوں کا ایک المیہ ہے کہ وہ دوسری طرف سے مشورے کا ردعمل نہیں دیکھتے اور یہ بھی نہیں دیکھتے کہ جسکو مفت مشورہ دیا جا رہا ہے اس کو مشورے کی ضرورت بھی ہے یا نہیں؟ میں نے اپنے دوست سے کہا کہ مفت مشورے اپنے پاس سنبھا ل کر رکھو ملا ہیبت اللہ، ملا عبد الغنی برادر یا ملا حسن اخو ند کو مشوروں کی ضرورت پڑی تو وہ آپ کو کا بل بلا ئینگے یا خو د چل کر آ پ کے پا س آئینگے کہ پیاسا کنوئیں پر جا تا ہے کنواں پیاسے کو نہیں ڈھونڈتا مگر میرا دوست نہیں ما نتا وہ کہتا ہے کہ مشورہ امانت ہے اما نت ہر حال میں ان تک پہنچا نی چاہئے محض دل لگی کیلئے میں نے کہا اگر انکو اس امانت کی ضرورت نہ ہو‘ مشورہ باز نے بلاتوقف جواب دیا میرے سر سے بوجھ اتر جائے گا میں نے کہا تمہارے سر پر کس نے یہ بو جھ رکھا ہے؟ اسکے پا س جواب نہیں تھا تا ہم میں سمجھ گیا مشورہ باز کی مثال انڈے دینے والی مر غی اور نظم کہنے والے شاعر کی طرح ہو تی ہے جب تک وہ ”ڈیلیور“ نہ کرے اُس کو سکون نہیں ا ٓتا اس لئے وہ مشورہ اپنے پا س نہیں رکھ سکتا۔50مر د ایک میز کے ارد گرد بیٹھ کر اس بات پر افسوس کر تے ہیں کہ امارت اسلامی افغانستا ن کی کا بینہ میں کوئی خاتون کیوں نہیں؟ ان کا مشورہ یہ کہ دو چار خواتین ضرور ہو نی چاہئیں ان مشورہ بازوں سے کوئی نہیں پوچھتا کہ تم پچاس مر دہی یہاں خواتین کے حقوق کا دکھ سنبھالے بیٹھے ہو‘اس قسم کے دو چار سوالات آ جائیں تو مشورہ بازوں کا نا طقہ بند ہو جا ئے گا ہمارے ایک دوست نے وزیر اعظم عمران خان کو مفت مشورہ دیا ہے کہ ڈالر کو 60روپے کے برابر لاؤ‘آٹے کی 20کلو والی پیکنگ 800 روپے کا لگاؤ چینی 55روپے کلو تک نیچے لے آؤ پٹرول 70 روپے اور ڈیزل 65روپے لیٹر لگاؤ 2023ء میں بھاری مینڈیٹ کے ساتھ جیتو اور 2028 تک جم کر حکومت کرو ہم نے مشورہ باز سے تین بے ضرر سوالات پوچھے عالی جا ہ یہ بتائیے وقت کے پہئیے کو پیچھے گھما کر 2021سے 1998کی سطح پر لے جا نے کا آلہ کب ایجا د ہوا؟ یہ آلہ کہاں دستیاب ہے؟ اور کتنے کا آتا ہے؟ دراصل مفت مشورہ دینے والوں کا مسئلہ یہ ہے کہ مشورہ تراشنے پر کوئی خر چہ نہیں آتا، کوئی مشقت اور محنت نہیں ہوتی یہی وجہ ہے کہ جو بھی گھر سے با ہر نکلتا ہے مفت مشوروں کی زنبیل لیکر آتا ہے اور بلا ضرورت بے تکان بانٹتا جا تا ہے ہمارا مفت مشورہ یہ ہے کہ مفت مشورے اپنے پا س رکھو۔