پاکستان،روس،چین وایران نے امریکا سے طالبان کے ساتھ رابطہ کاری جاری رکھنے اور تباہ حال افغانستان کی تعمیر نو کی بنیادی ذمے داری اٹھانے جبکہ افغان طالبان سے عبوری حکو مت میں سب قومیتوں کی شمولیت، پڑوسی ممالک سے پرامن تعلقات اور انسداد دہشتگردی و منشیات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان،روس،چین اور ایران کے وزرائے خارجہ نے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں افغانستان کے بارے میں ایک اہم ملاقات انجام دی ہے۔ جس میں افغانستان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزرائے خارجہ کے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیانیہ جاری کیا گیا ہے جس میں افغانستان کی خودمختاری، حق خود ارادیت اور سالمیت کے احترام پر زور دیا گیا ہے۔ اسی طرح اس بیانیے میں افغانستان سے متعلق وزرا، خصوصی نمائندگان اور سفیروں کی سطح پر مزید نشستیں منعقد کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
افغانستان سے متعلق پاکستان،روس،چین وایران کے مشترکہ اعلامیے میں امریکا سے طالبان کے ساتھ رابطہ کاری جاری رکھنے اور تباہ حال افغانستان کی تعمیر نو کی بنیادی ذمے داری اٹھانے جبکہ افغان طالبان سے عبوری حکو مت میں سب قومیتوں کی شمولیت، پڑوسی ممالک سے پرامن تعلقات اور انسداد دہشتگردی و منشیات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے موقع پر افغان ہمسایہ ممالک کے وزرا خارجہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیے میں امریکا سے افغان حکومت کے منجمد اثاثے بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا تا کہ کابل کے نئے حکمران منشیات اور اسلحے کی فروخت نہ شروع کر دیں۔