چین میں حکومت کی جانب سے قانون میں تبدیلیاں اور پُرکشش مراعات کے باوجود، آٹھ سال سے زائد عرصے سے جاری آبادی کی شرح میں کمی کا سلسلہ تھما نہیں۔ عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق، 2024 کے اختتام تک چین کی آبادی 1.4 ارب تک پہنچنے کا امکان ہے، جو پچھلے سال کی نسبت 13 لاکھ کم ہے۔
چین کے قومی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں آبادی میں کمی کی رفتار 2023 کے مقابلے میں سست رہی، جبکہ 2022 میں بھی یہی رجحان دیکھا گیا تھا۔
چین کی آبادی میں کمی کی وجہ 1980 میں نافذ کی جانے والی ون چائلڈ پالیسی تھی، جو حالیہ برسوں میں ختم کی گئی۔ اس کے باوجود آبادی میں اضافہ نہیں ہو سکا اور 2022 میں پہلی بار 1961 کے بعد شرح پیدائش شرح اموات سے کم رہی۔
حکومت نے ایک سے زیادہ بچے پیدا کرنے والے خاندانوں کے لیے مراعات کا بھی اعلان کیا تھا، تاہم ان اقدامات کا خاطر خواہ اثر نہیں پڑا۔