امن اصلاحات کرنیوالی کسی بھی قوم کیساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، جوبائیڈن

نیویارک: امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہےکہ امن اصلاحات کرنے والی کسی بھی قوم کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ افغانستان سے نکلنے کے بعد امریکا نے مسلسل سفارت کاری کا دور شروع کیا، امریکا صرف صاف اور قابل حصول ملٹری مشنز میں مصروف رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کمزور ممالک پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے مضبوط ممالک کی کوششوں کی مخالفت کریگا، ہم نئی سرد جنگ نہیں چاہ رہے، امن اصلاحات کرنے والی کسی بھی قوم کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، عالمی چیلنجز کے مقابلے کے لیے مل کر کام کرناہوگا، انڈوپیسفک سمیت دیگر چیلنجز کے مقابلے کیلئے کثیر فریقی اداروں کا استعمال کرنا ہوگا۔

جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے امریکا اپنے عہد پر برقرار ہے، ایران کے جوہری معاہدے پر واپس آنے پر  امریکا بھی معاہدے میں واپس آجائے گا، ایران جوہری معاہدے سے متعلق چین، فرانس، روس، برطانیہ اور جرمنی سے رابطے میں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خودمختار اور جمہوری فلسطینی ریاست کا راستہ ہی اسرائیل کے مستقبل کا ضامن ہے، اسرائیل فلسطین حل سے ابھی بہت دور ہیں لیکن ہمیں اس کی کوششیں ختم نہیں کرنی چاہیے جب کہ اسرائیل کی سکیورٹی کے لیے امریکا کے عزم و تعاون پر کوئی سوال نہیں ہوسکتا۔