اسلام آباد:قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل نے سسٹم میں بجلی شامل کرنے کے ایک نئے طریقہ کار کی منظوری دی ہے جس کے تحت آئندہ کوئی بھی بند کمرے میں بجلی کا ٹیرف طے نہیں کر سکے گا، کھلے عام جو بھی سستی بجلی فراہم کرنے کی بولی دے گا اس سے بجلی خرید کر سسٹم میں شامل کی جائے گی۔
بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران عظمی ریاض کے سوال کے جواب میں محمد حماد اظہر نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے ہم سسٹم میں بجلی شامل کرنے کا ایک نیا طریقہ کار لارہے ہیں۔ پیکسل کا یہ نیا نظام ہے۔
ہم آئندہ آٹھ سالوں میں 45 فیصد بجلی پانی اور دیگر قابل تجدید توانائی کے ذریعے شامل کریں گے۔ اس سے ہمارا درآمدی تیل کے ذریعے بجلی بنانے پر انحصار کم ہوگا۔