بولی وڈ بادشاہ شاہ رخ خان کے بیٹے 23 سالہ آریان خان کو ممبئی کی عدالت نے منشیات استعمال کرنے اور رکھنے کے کیس میں مزید 14 دن کے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
آریان خان کو تین اکتوبر کو بھارت کے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے دوستوں ارباز مرچنٹ، منمن دھمیچا، نوپور سریکا، اسمیت سنگھ، موہک جسوال، وکرانت چوکر اور گومت چوپڑا سمیت منشیات استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
نارکوٹس فورس نے آریان خان کو ساتھیوں سمیت 4 اکتوبر کو عدالت میں پیش کرکے ابتدائی طور پر ان کا 7 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا جو آج ختم ہونے پر انہیں دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
نارکوٹکس فورس نے عدالت سے آریان خان اور ان کے ساتھیوں کو 11 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر حوالے کرنے کی درخواست کی تھی، جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے شاہ رخ خان کے بیٹے کو ساتھیوں سمیت عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
خبر رساں ادارے ’ایشین نیوز انٹرنیشنل‘ (اے این آئی) کے مطابق ممبئی کی عدالت نے آریان خان سمیت ان کے تمام ساتھیوں کو 14 دن کے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا۔
رپورٹ کے مطابق تمام ملزمان کا عدالتی ریمانڈ ختم ہونے پر اب انہیں مذکورہ عدالت میں نہیں بلکہ نارکوٹکس معاملات دیکھنے والی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اسی حوالے سے ’ہندوستان ٹائمز‘ نے بتایا کہ آریان خان اور ان کے ساتھیوں کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے گا، تاہم وہ ایک رات نارکورٹس فورس کے تھانے میں گزاریں گے اور ان کے کورونا ٹیسٹ کرنے کے بعد انہیں جیل منتقل کیا جائے گا۔
ساتھ ہی رپورٹ میں بتایا گیا کہ آریان خان کے وکلا نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست بھی دائر کی ہے جس پر 8 اکتوبر کو مذکورہ عدالت میں سماعت ہوگی۔رپورٹ کے مطابق نارکوٹکس فورس کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ آریان خان اور ان کے ساتھیوں سے تین دن تک کی جانے والی تفتیش میں کئی انکشافات ہوئے، جن کی بنا پر مزید گرفتاریاں کی گئیں اور کچھ غیر ملکی افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔