عساکر پاکستان حربی صلاحیتوں اور ہر چیلنج قبول کرنے کا عملی مظاہرہ کر چکی ہیں جنہوں نے نہ صرف اُنیس سو پینسٹھ کی جنگ میں دشمن کے دانت کھٹے کئے اور اسے امن کا معاہدہ کرنے پر مجبورکیا بلکہ چھبیس اور ستائیس فروری دوہزاراُنیس کو بھی پاک فضائیہ کے مستعد و چوکس دستے نے جارحیت کی نیت سے آئے بھارتی جہازوں کے چھکے چھڑائے۔ عساکر پاکستان کی دفاع وطن کے تقاضے نبھانے کی صلاحیت و استعدادکی پوری دنیا معترف ہے جس نے پاکستان کی فضائی حدود میں داخل کئے گئے ہر بھارتی جاسوس طیارے کو ارض پاک پر زخمی پرندے کی طرح پھڑپھڑاتے ہوئے گرتے دیکھا ہے۔ آج پاکستان اور چین کے علاقائی دفاعی مفادات بھی مشترکہ ہیں اس لئے وہ باہمی تعاون سے ایک دوسرے کی حربی صلاحیتوں میں اضافہ کرکے اپنا دفاع ناقابل تسخیر بنا چکے ہیں۔ اس تناظر میں افغانستان کی تبدیل شدہ صورتحال کی بنیاد پر امریکہ یا بھارت کی جانب سے الگ الگ یا مشترکہ طورپر پاکستان اور چین کی سلامتی کے خلاف کسی قسم کی سازش کی جاتی ہے تو پاکستان اور چین مشترکہ دفاعی حکمت عملی کے تحت ہی ایسی سازشوں کا فوری اور مؤثر توڑ کریں گے۔ اسی مشترکہ دفاعی حکمت ِعملی کے تحت چین جدید جنگی سازوسامان کی تیاری میں پاکستان کی معاونت کرتا ہے چنانچہ پاکستان کے جدید میزائلوں کی تیاری میں بھی چین کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا گیا اور اب وی ٹی فور ٹینک کا آپریشنل ہونا بھی پاکستان چین دفاعی تعاون کی نادر مثال ہے۔ بلاشبہ ملک کے اندر بھی دشمن کی پھیلائی دہشت گردی‘ ففتھ جنریشن وار اور ہائبرڈ جنگ کا سامنا ہے جو درحقیقت پاکستان کو اندرونی طورپر کمزور کرنے کی سازش ہے۔ چنانچہ عساکر پاکستان کے لئے ملکی سلامتی کے تحفظ و دفاع کی استعداد و ذمہ داری اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ عساکر پاکستان بلاشبہ بھرپور انداز میں اپنی ان ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہو رہی ہیں۔ جنہوں نے ملک کی سلامتی کے خلاف دشمن کی کوئی سازش نہ پہلے کامیاب ہونے دی اور نہ اب ہونے دی جائے گی۔ پاکستان کی قوم اور عساکر پاکستان کسی بھی محاذ پر دشمن کی کسی بھی جارحیت کا سامنا کرنے اور اسے مکمل ناکام بنانے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ رواں ہفتے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے چینی ساختہ وی ٹی فور ٹینک کمیشننگ کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے متذکرہ ٹینک کی حربی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ بھی دیکھا۔ وی ٹی فور ٹینک دنیا کے بہترین جدید ٹینکوں کے ہم پلہ اور جدید ترین پروٹیکشن‘ فائر پاور اور نقل و حرکت کا حامل ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنرل باجوہ نے کہا کہ روایتی جنگی صلاحیتوں کی اپ گریڈیشن ایک جاری عمل ہے۔ مذکورہ ٹینک پاکستان اور چین کے سٹرٹیجک تعاون کا ایک اور ثبوت ہے۔ جس سے فوجی فارمیشنز کی جنگی استعداد بڑھے گی۔ سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی حربی حکمت عملی اس امر کی متقاضی ہے کہ اعلیٰ درجے کی پیشہ ورانہ مہارت اور تربیت میں جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال پر توجہ دی جائے۔بلاشک و شبہ عساکر پاکستان دفاع کے تقاضے نبھا رہے ہیں اور مکمل چوکس و مستعد اور عسکری صلاحیتوں سے مالامال ہیں۔ پھر بھی وقت کے تقاضوں کے مطابق گھوڑے اور تیر تیار رکھنے پڑتے ہیں بالخصوص جب دفاعی صلاحیت اپنے وسائل اور اپنی ٹیکنالوجی پر منحصر ہوں۔ یہ بات اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہے کہ پاکستان کی عسکری قیادت بھی سمجھ کسی بیرونی جارحیت سے عہدہ برا ہونے کے تمام جدید تقاضوں کو نبھانے کی بھرپور صلاحیتیں رکھتی ہیں اور دشمن کے مقابلے میں جنگی سازوسامان کم ہونے کے باوجود انہیں بروقت اور موزوں طریقے سے استعمال کرنے کے ہنر میں عساکر پاکستان کی یکتائی مسلمہ ہے۔ اسی تناظر میں آرمی چیف نے گزشتہ ماہ منعقدہ یوم دفاع و شہدأ کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے باورکرایا تھا کہ ہم نے دشمن کی طاقت کے گھمنڈ کو نیست و نابود کر دیا ہے۔ بحیثیت قوم ہم نہ صرف اپنی آزادی سے محبت کرتے ہیں بلکہ اس سرزمین کیلئے کسی بھی قربانی سے گریز نہ کرنے کے جذبہ سے معمور ہیں۔ عساکر پاکستان ہر طرح کے اندرونی و بیرونی خطرات اور روایتی و غیر روایتی جنگ اپنے ظاہری اور پوشیدہ دشمنوں سے لڑنے کیلئے تمام صلاحیتوں سے لیس ہیں اور اگر دشمن ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو وہ ہمیں ہر لمحہ اور ہر محاذ پر تیار پائے گا۔