والنٹیر اور کاروباری قرضہ 

کا لم نویسوں کو ہر روز کسی نہ کسی کی ایسی کا ل آتی ہے جس میں و النٹیر کی تنخواہ کے بارے میں شکایت ہوتی ہے نو جوا ن کا باپ، چچا یا بھا ئی شکایت کر تا ہے کہ نو جوان نے ڈبل ایم اے کیا ہے۔ بی ایڈ اور ایم ایڈ بھی ہے چا ر مہینوں سے والنٹیر بھر تی ہوا ہے۔انٹر ویو میں فر سٹ آیا تھا اب تک ایک بھی تنخوا نہیں ملی۔ہم پریشان ہیں تنخوا کب ملے گی؟ نو کری کب پکی ہو گی؟ کا لم نویس جواب دیتا ہے اس جوان سے پو چھیں والنٹیرکس کو کہتے ہیں اگر معنی نہیں آتے تو انگریزی سے اردو میں ترجمہ والی کوئی لغت کھول کر دیکھیں نو جوان کو معلوم ہوگا کہ والنٹیر مفت کام کر نے والے کو کہتے ہیں اس کا اردو مترا دف رضا کار ہے رضا کار وہ جوان ہوتا ہے جو اپنی خو شی سے مفت کا م کرنے کے لئے آگے بڑھتا ہے اور راضی ہو کر مفت کا م کر تا ہے۔یہ کا م مستقل ہے مگر تنخوا ہ کے بغیر ہے اگر کسی آفیسر نے نو جوان کا انٹر ویو لیا اور نمبر دیدیئے تو اس نے غلطی کی ہے رضا کار کا کوئی انٹر ویو نہیں ہوتا۔وہ رضا کار ہے اور بس لیکن یہ بات کسی ایک کی سمجھ میں بھی نہیں آتی اگر دو چار بندے ما یوس ہو کر فون کر نا چھوڑ دیتے ہیں تو دو چار ایسے بندے فو ن کر تے ہیں جو ما یو س نہیں ہوئے۔پہاڑی علا قے سے تعلق رکھنے والا ایک شہری کہتا ہے کہ میں نے اپنی بیٹی کو دو بچوں کے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر 80کلو میٹر کے فاصلے سے انٹر ویو کے لئے لا یا تھا۔سکول میں پڑھا نے کے لئے روز انہ 4کلو میٹر سفر کر تی ہے ہم بڑے خو ش تھے کہ والنٹیربھر تی ہو گئی اب تنخوا ہ کے بغیر کیسے ڈیو ٹی کر یگی؟ ہم نے معزز شہری کو سمجھا یا کہ آپ کو انگریزی زبان کی وجہ سے مغا لطہ ہو ا ہے آپ کی بیٹی کو پتہ ہے کہ والنٹیر مفت کا م کر تی ہے۔مفت کا م کے لئے 80 کلومیٹر پہاڑی راستوں پر سفر کرکے انٹر ویو دینا بھی غلط تھا روزانہ 4کلو میٹر سفر کر کے سکول جانا بھی دا نش مندی نہیں مگر کس کس کو یہ بات سمجھا ئی جا ئے اور کیسے سمجھا ئی جا ئے دو سال پہلے ٹائیگرفورس کی بات آگئی تھی جو انوں نے جو ق در جوق ٹائیگر بننا قبول کیا والدین کو مبارک باد کے پیغا مات موصول ہوئے بعض نے دوستوں کو مٹھا ئی بھی کھلا ئی بعض نو جوانوں کے رشتے اس بنیا د پر طے ہوئے کہ ٹائیگر فورس میں بھر تی ہوا ہے‘نکا ح اور رخصتی کے بعد معلوم ہوا کہ ٹائیگر فورس کی کوئی تنخوا ہ، الاؤنس، وغیرہ نہیں ہے اب اس کے والدین خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس بہا نے سے بیٹے کی شادی ہو گئی‘ روزی دینا اللہ تعالیٰ کا کا م ہے ویسے بھی دے دیگا یہاں بھی انگریزی زبان آڑے آگئی تھی دیہا تیوں کو پتہ نہیں تھا کہ ٹائیگر فورس رضا کار تنظیم ہے، یہ تنخوا ہ اور پنشن والی نو کری نہیں یہی حال ”سٹارٹ اپ“ کا ہے نو جوانوں کو کاروبار اور روزگار کے لئے آسان شرائط پر حکومت جو قرضے دے رہی ہے اس کا نام ”سٹارٹ اپ“ رکھا گیا ہے دیہاتی لو گوں کو پتہ ہی نہیں کہ سٹارٹ اپ کیا ہے یہی حال اکنامک زون اور ما ربل سٹی کا ہے حکومت کہتی ہے اکنامک زون بنے گا، ما ربل سٹی بنے گی۔عوام حیران ہیں کہ یہ کس جا نور کے نا م ہیں؟ پلا ٹ لینے کیلئے کرا چی اور ملتا ن سے لو گ آتے ہیں‘ مقا می لو گ پلا ٹوں سے بے خبر ہیں‘اگر حکومت کے علم میں یہ بات لا ئی گئی تو عوام کے مفاد میں انگریزی نا موں کے اردو تر جمے رائج کریگی‘رضا کار تنخواہ نہیں مانگے گا ٹائیگر فورس والا پہلی فرصت میں روز گار تلا ش کرے گا۔