اورنگ آباد: بھارتی ریاست بہار کے دو اضلاع میں زہریلی شراب پینے سے 16 افراد کی ہلاکت ہوئی جبکہ چار کی بینائی مکمل طور پر چلی گئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست بہار کے شہر اورنگ آباد کے ضلع بیتیا میں ایک بار پھر زہریلی شراب سے شہریوں کی ہلاکت کا کیس سامنے آیا ہے۔
مقامی افراد کے مطابق گزشتہ روز دیوالی کی خوشی میں شہریوں نے دیسی شراب خریدیی، جس کو پینے والے 8 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ درجنوں کی حالت ناساز ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ جمعرات کے روز گوپال گنج نامی گاؤں میں بھی زہریلی شراب سے مزید دو ہلاکتیں ہوئیں، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 8 تک پہنچ گئی۔
زہریلی شراب کے دو علیحدہ علیحدہ واقعات میں اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے جبکہ مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ زہریلی شراب پینے سے چار کی بینائی مکمل چلی گئی جبکہ دیگر کی حالت تشویشناک ہے، متاثرہ شہریوں کو ضلع چمپارن کے موتیہاری اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اُن کا علاج جاری ہے۔
گوپال گنج کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر نول کشور چودھری نے بتایا کہ موت پراسرار حالات میں ہوئیں، ہم نے متاثرین کے گھروں سے نمونے جمع کیے ہیں اور انھیں ٹیسٹنگ کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا ہے، ہم مہلوک کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا بھی انتظار کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شہریوں کی موت کے معاملے میں چار مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست بہار میں زہریلی شراب سے ہلاکتوں کے واقعات اس سے پہلے بھی ہوچکے ہیں، جس پر حکومت نے ریاست بھر میں ہر قسم کی شراب کی لین دین پر پابندی عائد کی تھی۔
ریاستی حکومت کی جانب سے عائد پابندی پر عمل درآمد کے لیے پولیس بھی بظاہر متحرک نظر آتی ہے اور آئے روز شراب کا ذخیرہ برآمد کرنے کا دعویٰ کرتی ہے تاہم ریاست میں شراب نوشی کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔