قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر و اوپنر محمد رضوان آسٹریلیا کے خلاف میچ سے قبل دو دن سے وینٹیلیٹر پر تھے، اس حالت کے باوجود محمد رضوان نے گزشتہ رات 40 اوورز میدان میں کھڑے ہو کر گزارے اور جانفشانی سے مقابلہ کرتے ہوئے 67 رنز کی اننگز بھی کھیلی۔ شائقین کرکٹ نے ان کے اس جزبے و ہمت کو سراہتے ہوئے قومی ٹیم کا ہیرو قرار دیا۔
سیمی فائنل کے بعد کپتان بابراعظم کے ہمراہ ورچوئل پریس کانفرنس میں ڈاکٹر نجیب نے بتایا کہ محمد رضوان کو 9 نومبر کو شدید چیسٹ انفیکشن ہوا جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کرنا پڑا۔
ڈاکٹر نجیب کے مطابق محمد رضوان نے دو راتیں آئی سی یو میں گزاریں اور ان کی زبردست ریکوری ہوئی، پھر انہیں میچ سے پہلے فٹ قرار دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم رضوان کا بہترین عزم دیکھ سکتے ہیں، انہوں نے ملک کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ہم دیکھ سکتے ہیں کہ انہوں نے کیسی پرفارمنس دی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رضوان کی صحت سے متعلق نہ بتانے کا فیصلہ پوری ٹیم مینجمنٹ کا تھا اور یہ ٹیم کے مورال کے لیے کیا گیا۔
قومی ٹیم کے سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر محمد رضوان کی ہسپتال میں موجودگی کی تصویر شیئر کی اور انہیں ہیرو قرار دیا۔ شعیب اختر نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ اس شخص نے اپنے ملک کے لیے کھیلا اور اپنا بہترین کھیل پیش کیا، سابق کرکٹر نے بتایا کہ رضوان گزشتہ دو روز ہسپتال میں رہے۔
سابق بھارتی بیٹسمین وی وی ایس لکشمن بھی پاکستانی بیٹسمین اور وکٹ کیپر محمد رضوان کی شاندار کارکردگی کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔
وی وی ایس لکشمن نے اپنے ایک بیان میں محمد رضوان کی بیماری کے باوجود بھی گزشتہ روز ہونے والےمیچ میں آسٹریلیا کے خلاف شاندار کارکردگی پر کہا ہے کہ’محمد رضوان جرات،عزم اور قوت کی شاندار مثال ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان جیتا تونہیں،لیکن رضوان کا آئی سی یو سے آکر فائٹنگ اسپرٹ دیکھانا متاثرکن ہے‘۔
یاد رہے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے سیمی فائنل میں محمد رضوان نے شاندار اننگ کھیلتے ہوئے 52 گیندوں پر 67 رنز بنائے۔
محمد رضوان 18 ویں اوور میں اسٹارک کی گیند پر بالآخر کیچ آؤٹ ہوگئے انہوں نے اپنی اننگ میں4 چھکے اور تین چوکے لگائے۔