تازہ ترین خبر یہ ہے کہ لیبیا کے سابق صدر قذافی کے بڑے فرزند سیف الاسلام اگلے ماہ لیبیا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں یاد رہے کہ قذافی کا تختہ الٹنے کے بعد انہیں قتل کر دیا گیا تھا اور اس کے ساتھ ہی ان کے دوسرے 3 بیٹوں کو بھی ہلاک کر دیا گیا تھا سیف الاسلام کو بھی موت کی سزا سنائی گئی تھی پر انہیں چھ سال تک جیل میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا کئی سیاسی مبصرین کا یہ خیال ہے کہ قذافی اور اس کے بیٹوں کا ماضی عوام کے ذہن میں ابھی تازہ ہے اور اس بات کے زیادہ امکانات نہیں کہ وہ ان لوگوں کو دوبارہ اپنا صدر منتخب کر لیں۔پر اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ آج کل دنیائے عالم کی سیاست کچھ اور طرح کی ہو چکی ہے کہ سپر پاورز پیسے اور پراپیگنڈے کے زور پر ان افراد کو ان ممالک کے ایوان اقتدار میں براجمان کر دیتی ہیں کہ جو ان کے سیاسی یا معاشی مقاصد کے حصول میں مدد کریں وہ پھر یہ نہیں دیکھتیں کہ جن لوگوں کی وہ پشت پناہی کر رہی ہیں ان کا اخلاق یا عمومی شہرت کیسی ہے یا اس ملک میں انسانی حقوق کے خلاف ورزی ہو رہی ہے یا نہیں وہاں کا میڈیا آزاد ہے کہ نہیں یا وہ اور اس کے رفقا سر سے لے کے پاؤں تک کرپشن میں ملوث ہیں کہ نہیں اسی طرح اگر کسی ملک کا وزیراعظم یا صدر اپنے ملک کے غریب عوام کی فلاح و بہبود کیلئے دن رات کام کر رہا ہو پر اگر وہ کسی سپرپاور کے مفادات کا تحفظ کرنے سے انکار کرے تووہ اس کی نظر میں کوئی وقعت نہیں رکھتا اور پھر وہ اس کے خلاف پہلے میڈیا میں دروغ بیانی پر مبنی مہم چلاتاہے اور عوام کی نظروں سے اسے گرانے کی کوشش کرتا ہے اور معاشی طور پر پر اس کے ملک کو کمزور کرنے کی بھی کوشش کرتا ہے تاکہ عوام اس حکمران کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اسے حکومت سے محروم کرے۔سپرپاورز نے اپنے سیاسی اور معاشی مقاصد کے حصول کیلئے آج کل روایتی جنگوں کی جگہ غیر روایتی ہتھکنڈے استعمال کرنے شروع کر رکھے ہیں کہ جنہیں پولیٹیکل سائنس کے سٹوڈنٹس non state actors نان سٹیٹ ایکٹرز کے نام سے یاد کرتے ہیں آپ نے یقینا ڈیفنس کنٹریکٹرز defence contractors کا نام سنا ہوگا انہیں کرائے کے فوج کا نام بھی دیا جا سکتا ہے حال ہی میں افغانستان میں کچھ عرصہ پہلے تک امریکہ نے اٹھارہ ہزار کے قریب ڈیفنس کنٹریکٹرز رکھے ہوئے تھے یہ لوگ لوگ ریٹائرڈ فوجی تھے جو ہر قسم کے جنگی کام میں مہارت رکھتے تھے کسی بھی ملک میں اگر سپرپاورز نے کوئی تخریبی کاروائی کرانی ہو یا بغاوت تو وہ انہی ڈیفنس کنٹریکٹرز کی خدمات سے فائدہ اٹھاتے ہیں جن کو پھر ان کی خدمات کے عوض اچھا خاصا مشاہرہ دیا جاتا ہے بلیک واٹرز کی مثال آپ کے سامنے ہے کہ جو ماضی میں ایک عرصے تک وطن عزیز میں کام کرتے رہے ہیں اس قسم کے نان سٹیٹ ایکٹرز ز بھیس بدلا کر سپر پاور کیلئے متعلقہ ممالک میں تخریبی کاروائیاں کرتے ہیں۔آج زمینی حقائق یہ بتاتے ہیں کہ اس خطے میں جو ملک بھی چین کے خلاف امریکہ کا ساتھ دے گا وہ اس کیلئے ڈالروں کی بوریوں کا منہ کھول دے گا اور بد قسمتی سے اسے خطے میں ایسے ممالک مل جاتے ہیں کہ جو ان کے مفادات کیلئے کام کرتے ہیں، بھارت کی مثال ہمارے سامنے ہے کہ جو امریکہ کے مفادات کے تحفظ کیلئے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتا۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فوجداری اور ریونیو مقدمات
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ