ایسی خبریں آرہی ہیں کہ امریکہ یوکرائن کے امور میں حد سے زیادہ دلچسپی دکھا رہا ہے اور وہ اس لیے کہ یوکرائن کی موجودہ حکومت اور روس کے درمیان دوریاں کافی حد تک بڑھ چکی ہیں دشمن کا دشمن دوست کہلاتا ھے روس کو امریکہ بھی اپنا دشمن سمجھتا ہے اور یوکرائن بھی لہٰذا اس وجہ روس کے یہ دونوں دشمن آ پس میں شیروشکر ہو رہے ہیں۔ امریکہ نے یوکرائن کے ساتھ محبت کی پینگیں ڈال لی ہیں امریکی وزیر دفاع جنرل آ سٹن کا حالیہ دورہ یوکرائن اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی پچھلے سال لگ بھگ سردیوں کے اسی موسم میں چین اور بھارتی فوجیوں کے درمیان کافی جھڑپیں ہوئی تھیں اور قرائن و شواہد یہ بتا رہے ہیں کہ امسال بھی اس بات کا شدید خدشہ ہے کہ کہیں ان دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعے پر جھڑپوں کا سلسلہ دوبارہ نہ اٹھ کھڑا ہو جائے حیرت کی بات یہ ہے کہ کوئی بھی تیسرا ملک چین اور بھارت کے درمیان اس قضیے کو ختم کرانے کیلئے مصالحت کے واسطے آ گے نہیں آ رہا ماضی قریب میں روس نے اپنے تئیں ایک کوشش ضرور کی تھی کہ یہ معاملہ رفع دفع ہو جائے پر بعد میں وہ بھی پیچھے ہٹ گیا ہے۔ کورونا وائرس آ سانی سے جانے والا نہیں ہے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جرمنی آسٹریا اور ہالینڈ میں کورونا وائرس نے پھر تباہی مچانا شروع کر دی ہے اور چشم زدن میں وہاں دو بارہ اس وبا نے سر اٹھایا ہے۔ہو سکتا ہے دنیا کے کئی ممالک بشمول امریکہ ایک مرتبہ پھر لاک ڈاؤن کی طرف شاید چلے جائیں۔ پاکستان میں روزانہ سینکڑوں مسافر ہر روز یورپ سے آتے ہیں بہتر یہ ہو گا کہ حکومت پاکستان بغیر کوئی وقت ضائع کیے اپنے ایئرپورٹس اور زمینی راستوں پر واقع سرحدی پوسٹوں پر باہر سے آنے والے مسافروں کے طبی معائنے کے بعد صرف اس وقت ان کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دے کہ جب یہ تسلی کر لی جائے کہ وہ کورونا وائرس تو اپنے ساتھ نہیں لا رہے۔ ایک عرصے سے دھند کیلئے سموگ smog کا لفظ استعمال کیا جا رہا ہے ایک تو ہوتی ہے دھند جو میڈیکل سائنس کی روح سے خطرناک نہیں ہوتی پر اس کے ساتھ اگر زہر یلی گیس مل جائے تو پھر اس کیلئے جو لفظ استعمال کیا جاتا ہے وہ ہے سموگ آجکل اس ملک کے کئی شہر سموگ کا شکار ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ سموگ اگر کسی کی ناک یا منہ کے رستے جسم کے اندر چلی جائے تو اس کی مثال یہ ہے کہ اس شخص نے ایک سو سگریٹوں کو پی لیا ہے۔ اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ سموگ انسان کے پھیپھڑوں کو کس قدر نقصان پہنچا سکتی ہے۔ہندوستان کے دارالحکومت نئی دلی اور لاہور کا اس معاملے میں بہت ہی برا حال ہے اس ضمن میں حکومت کو چاہئے کہ وہ میڈیکل سائنس کے ماہرین کے توسط سے میڈیا پر ایک مہم چلائے اور لوگوں کو حفاظتی تدابیر سے آشنا کیا جائے یہ ایک افسوسناک بات ہے کہ دنیا کی فضا میں زہر گھولا جا رہا ہے جس سے صحت مند لوگوں کا دم گھٹنے سے خطرہ ہے۔ حال ہی میں برطانیہ کے شہر گلاسگو میں ایک سو سے زیادہ ممالک کے حکمران فضا میں پھیلی ہوئی آلودگی کو ختم کرنے کیلئے مختلف تدابیر پر سوچ بچار کرنے کیلئے سر جوڑ کر بیٹھے تھے اور ان سب کا یہ متفقہ فیصلہ تھا کہ دنیا میں کوئلے کا استعمال ختم کیا جائے سردست پوزیشن یہ ہے کہ کئی ممالک بشمول ہندوستان میں فضائی کثافت بہت زیادہ ہے اور وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس کثافت کی وجہ سے ان ممالک میں سانس کی بیماریوں میں ہر سال کئی لوگ مبتلا ہو کر جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ہندوستان جو توانائی پیدا کر رہا ہے اس کا 80 فیصد حصہ بھٹیوں میں کوئلہ جھونک کر پیدا کیا جاتا ہے اتنا کوئلہ پھونکنے کے نتیجے میں فضا میں جو دھویں کے بادل اٹھتے ہیں ان میں صرف کالک ہی نہیں ہوتی زہر بھی گھلا ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس قسم کے ممالک میں فضائی کثافت کی وجہ سے وہاں کے باشندوں کی اوسط عمر میں دس سال تک کمی ہو سکتی ہے۔ جہاں تک وطن عزیز کا تعلق ہے تھرپارکر کے صحرا میں جو کھدائی کی گئی ہے اس سے وہاں کی زمین میں اتنی بڑی کوئلہ کی کان دریافت ہوئی ہے کہ جن سے اگر توانائی پیدا کی جائے تو وہ سعودی عرب کے تیل کے ذخیرے سے بھی زیادہ ہوگی پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس سے فضا میں آ لودگی نہ پیدا کرنے کے جو طریقے ہیں ان کو اپنانے میں ہمیں مزید کتنا عرصہ لگے گا۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فوجداری اور ریونیو مقدمات
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ