دفتر میں ملازم اور باس کے درمیان نوک جھونک کے واقعات تو دنیا بھر کے اداروں میں دیکھنے میں آتے ہیں لیکن تھائی لینڈ میں پیش آئے اس واقعے نےسب کو حیرت میں ڈال دیاہے۔
ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے ایک تیل کے گودام میں کام کرنے والی 38 سالہ خاتون اپنے باس سے ناراض تھی جس کے باعث خاتون نے انتہائی خوفناک اقدام اٹھاتے ہوئے تیل کے گودام کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں گودام میں موجود کروڑوں روپے مالیت کا تیل جل گیا۔
رپورٹ کے مطابق تیل کے گودام میں آگ لگنے کا واقعہ 29 نومبر کو اس وقت پیش آیا جب این شریا نامی خاتون نے ایک کاغذ کا ٹکڑا جلا کر پیٹرول کے کنٹینر پر پھینک دیا جس کے نتیجے میں تھائی لینڈ کے صوبے نیکھم پیتھون میں واقع پریپاکارن آئل ویئر ہاؤس میں زبردست آگ بھڑک اٹھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ لگنے سے گودام کے مالکان کو 40 ملین تھائی بھات یعنی 9 لاکھ پاؤنڈز (21 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے) کا نقصان ہوا۔
بعد ازاں آگ کو فائر ٹینڈرز کی مدد سے بجھاتے ہوئے خاتون کو گرفتار کر لیا گیا جس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا۔
خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے باس کی ڈانٹ ڈپٹ سے ناراض تھی، باس کی جانب سے خاتون کو کام بہتر بنانے کے ہدایات کی جاتی تھیں جس سے تنگ آکر خاتون نے گودام کو آگ لگا دی۔