نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے اب گھر بیٹھے حجر اسود کو دیکھا، محسوس کیا اور بوسہ دیا جاسکے گا۔اقدام سے زیادہ سے زیادہ افراد کا حجر اسود کی زیارت و بوسہ دینے کا خواب پورا ہو سکے گا۔
حجر اسود کے ورچوئل انیشیٹیو کے افتتاح کا مقصد وی آر ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل تجربات کی مدد سے حجر اسود کو ورچوئل دیکھنے، اسے بوسہ دینے اورمحسوس کرنے کے لیے حقیقی منظر جیسا ماحول فراہم کرنا ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ ڈاکٹرعبدالرحمٰن السدیس کا کہنا ہے کہ یہ انیشیٹیو ڈیجیٹل ایگزی بیشن نے ام القریٰ یونیورسٹی کے ماتحت خادم حرمین شریفین حج و عمرہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے متعارف کرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنکھ، کان، ناک اور احساس کے ساتھ ورچوئل طریقے سے حجر اسود کو دیکھنے کے لیے حقیقی ماحول فراہم کیا جائے گا تاکہ جو لوگ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے حجر اسود پر نظر ڈالیں تو وہ خود کو اپنے پورے وجود کے ساتھ مسجد الحرام میں خانہ کعبہ کے سامنے محسوس کریں اور زیادہ سے زیادہ افراد اس حوالے سے اپنا خواب پوراکر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکومت فرضی منظر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کچھ اس طرح سے پیش کر رہی ہے کہ اس پر حقیقت کا گمان ہوتا ہے جبکہ حجر اسود اور اس کے اطراف کے مناظر ورچوئل سسٹم سے ممکن بنائے جا رہے ہیں۔