بلدیاتی انتخابات، حکمران جماعت کو کئی مقامات پر اپ سیٹ شکست

پشاور: خیبرپختونخوا کے 17 اضلاع میں 19 دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق جے یو آئی 21 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے۔

 پشاور، بنوں، کوہاٹ کی میئر شپ کی نشستیں جے یو آئی نے جیت لی ہیں، مردان میں میئر اے این پی کے حمایت اللہ مایار منتخب ہوگئے ہیں جبکہ سٹی کونسل ڈیرہ اسماعیل خان میں میئر شپ کیلئے اے این پی کے امیدوار کے قتل کے باعث انتخاب نہ ہو سکا۔

 بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعت تحریک انصاف کو بڑا دھچکا لگا ہے تحصیل کونسلز کی 21 نشستیں جے یو آئی، 15 تحریک انصاف، اے این پی 6، ن لیگ 3، پیپلز پارٹی ایک، تحریک اصلاحات پاکستان 2، مزدور کسان پارٹی ایک اور آزاد امیدوار 10 نشستیں حاصل کر سکی ہیں۔اس طرح 66 میں سے 60 کے قریب تحصیل کونسل کے نتائج سامنے آ سکے۔ 

کرک، باجوڑ، بونیر اور کوہاٹ کی تحصیل کونسلز کے نتائج باجوہ روک لئے گئے ہیں۔ اپر مہمند سے جے یو آئی کے حافظ تاج ولی صافی 9691، لوئر مہمند سے تحریک انصاف کے ملک نوید احمد 7931 اور بائیزئی سے جے یو آئی کے مولانا بسم اللہ جان 4788 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔

ضلع مردان میں تحصیل میئر کے الیکشن میں اے این پی کے حمایت مایار نے میدان مارلیا اور بھاری اکثریت سے مردان کے میئر منتخب ہوگئے۔

ریٹرننگ آفیسر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مجیب الرحمان کے جاریکردہ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق اے این پی کے امیدوار حمایت اللہ مایار نے 56 ہزار 458 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جبکہ جے یو آئی (ف) کے مولانہ امانت شاہ 49 ہزار 938 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر اور پی ٹی آئی کے امیدوار لخکر خان 30 ہزار 383 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

 جماعت اسلامی کے مشتاق احمد سیماب نے 17 ہزار 196 ووٹ,پیپلز پارٹی کے اسد علی خان بارہ ہزار 230, آزاد امیدوار کلیم اللہ خان طورو 13 ہزار 254, آزاد امیدوار ظاہر شاہ 8 ہزار 348 اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سید عنایت شاہ باچا ایڈوکیٹ نے 6 ہزار 849 ووٹ حاصل کئے۔ جبکہ جمعیت علماء اسلام تحصیل تخت بھائی کے امیر اور میئرشپ کے نامزد امیدوار حافظ محمد سعید نے حیران کن نتائج دکھا کر 272 پولنگ اسٹیشنوں کے غیر حتمی غیر سرکاری مکمل نتائج میں 45881 ووٹ لیکر بھاری اکثریت سے جیت گئے۔ 

ضلع مردان کی تحصیل گڑھی کپورہ کے چیرمین شپ کی نشست پر اے این پی کے بختاور خان نے کامیابی حاصل کرلی۔عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار بختاور خان 20 ہزار 244 ووٹ لیکر تحصیل گڑھی کپورہ کے چیرمین منتخب ہوگئے۔

 بنوں میں سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا و اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کے داماد عرفان درانی نے تحصیل بنوں پر حکمران جماعت کے امیدوار کو تقریبا ساڑھے بارہ ہزار کی لیڈ سے شکست سے دو چار کر دیا، عرفان درانی 59844 ووٹ کیساتھ پہلے جبکہ پی ٹی آ ئی کے اقبال جدون 47398 ووٹ کیساتھ دوسرے اے این پی کے ملک فہیم خان 7373 ووٹوں کیساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

 سب ڈویڑن وزیر پر جے یو آ ئی(ف) کے امیدوار ملک مستو خان کامیاب ہو گئے ہیں جنہوں نے 2928 ووٹ لئے ہیں۔تحصیل میریان پر آزاد امیدوار پیر کمال شاہ نے میئر کی نشست جیت لی ہے اور 13233 ووٹ حاصل کر لئے ہیں۔تحصیل ککی پر پاکستان تحریک انصاف کے اْمیدوار جنید الرشید 4814 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے ہیں۔

تحصیل ڈومیل کے تین پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج تاحال جاری نہیں کئے ہیں جس کی بناء پر ڈومیل کے نتائج بھی روک دیئے گئے ہیں۔ چارسدہ میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جے یو آئی نے تحصیل چارسدہ اور تحصیل شبقدر کی چیئر مین کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ 

غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحصیل چارسدہ میں جے یوآئی کے امیدوار مفتی عبدالرؤف شاکر 78212ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہو گئے جبکہ دوسرے نمبر پر اے این پی کے تیمور خٹک 45630ووٹ حاصل کئے پی ٹی آئی کے حاجی ظفر خان نے 27939 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

 تحصیل شبقدر میں بھی جے یوآئی کے حمزہ آصف 33244ووٹ لیکر تحصیل شبقدر کے چیئر مین منتخب ہوگئے۔ضلع چارسدہ کے تیسرے تحصیل تنگی کے چیئر مین شپ کیلئے مزدور کسان پارٹی، جے یوآئی اور قومی وطن پارٹی کے امیدواروں کے مابین کانٹے دار مقابلہ ہوا۔

 مزدور کسان پارتی کے سالار فیاض علی نے 14179ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر قومی وطن پارٹی کے یحی جان مہمندنے 13705جبکہ جے یوآئی کے حاجی دانشمند 13537ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہے۔

 بونیرمیں پاکستان تحریک انصاف نے میدان مارلیا،چھ تحصیل کونسلزمیں سیچارپر پی ٹی آئی کے امیدوارکامیاب،105ویلج کونسلزمیں 50سے زیادہ پی ٹی آئی کے امیدواران کامیاب،تفصیلات کے مطابق کزشتہ روز الیکشن کے موصول ہونے والے غیرحتمی،غیرسرکاری نتائج کے مطابق تحصیل ڈگرسے پی ٹی آئی کے روزی خان،تحصیل گدیزی سے پی ٹی آئی کے شیرعالم،تحصیل گاگرہ سے پی ٹی آئی کے سیدسالارجہان باچا،تحصیل چغرزی سے پی ٹی آئی کے بابائے چغرزی شریف خان،تحصیل مندنڑسے اے این پی کے نصیب خان کامیاب قرارپائے ہیں اورتحصیل خدوخیل کاغیرحتمی رزلٹ ابھی تک مکمل نہیں ہواہے کیوں کہ وہاں پرخواتین کے ایک پولنگ سٹیشن پرہلڑابازی کی وجہ سے پولنگ روک دی گئی تھی۔

 نوشہرہ کی تحصیل نوشہرہ پر وفاقی وزیر دفاع کے فرزند محمد اسحا ق خان خٹک نے 230 پولنگ اسٹیشنزپر 49084 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی اس کے مدمقابل جمعیت علماء ف کے مفتی حاکم علی نے 40972 ووٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے احد خٹک نے 33316 ووٹ حاصل کئے۔ 

تحصیل جہانگیرہ کے 159 پولنگ اسٹیشنز میں 156 پولنگ اسٹیشنز پر پی ٹی آئی کے کامران رازق خان نے 32172 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔ ان کے مدمقابل پاکستان پیپلز پارٹی کے جمشید خان نے27556اور تیسرے نمبر پر اے این پی کے سکندر مسعود نے 24453 ووٹ حاصل کئے۔

 جہانگیرہ کے ایک خواتین پولنگ اسٹیشن مانیرئی مصری بانڈہ پر انتخابات معطل کردئیے گئے ہیں جس پر دوبارہ پولنگ کی جائیگی۔ اسی طرح تحصیل پبی کے 168 پولنگ اسٹیشنز پر غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے محمد غیور علی خان نے27530 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان پیپلز پارٹی کے اشفاق احمد نے27268 ووٹ حاصل کئے۔

 کوہاٹ کی 4 تحصیلیں کوہاٹ‘ لاچی‘گمبٹ اور درہ آدم خیل ہیں کوہاٹ سٹی میئر کے لئے آٹھ امیدواروں میں مقابلہ تھا جس میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے رکن قاری شیر زمان 34434 ووٹ لیکر کوہاٹ سٹی میئر منتخب ہوگئے۔

تحصیل لاچی سے 14 امیدوارمدمقابل تھے جس میں آزاد امیدوار محمد احسان 8704 ووٹ لیکرتحصیل چیئرمین منتخب ہوگئے۔تحصیل گمبٹ میں سات امیدوار الیکشن لڑرہے تھے جن میں تحریک انصاف کے ساجد اقبال 15021 ووٹ لیکر تحصیل چیئرمین منتخب ہوگئے۔

درہ آدم خیل میں پولنگ سٹیشن کا مواد جلائے جانے کی وجہ سے تاحال رلزلٹ رکا ہواہے۔ ضلع صوابی کی 4 تحصیل کونسلوں میں سے تین پر اپوزیشن جماعتوں جمعیت علماء اسلام،پاکستان مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار کامیاب ہو گئے۔جب کہ ایک کونسل پر حکمران جماعت پی ٹی آئی کو کامیابی ملی۔

 تحصیل رزڑ میں عوامی نیشنل پارٹی نے صوبائی وزیر ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن شہرام خان تراکئی کے چچا بلند اقبال کو شرمناک شکست دیتے ہوئے چیئرمین کی نشست جیت لی۔ سرکاری نتائج کے مطابق اے این پی کے غلام حقانی نے 57271ووٹ جب کہ پی ٹی آئی کے بلنداقبال نے 35223 ووٹ حاصل کئے۔ 

فاتح اور دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار کے درمیان22048 ووٹوں کا فرق تھا۔ قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر کی مکمل حمایت حاصل کرنے والے حکمران جماعت کے عطاء اللہ خان تحصیل صوابی کے میئر کے لیے 29363 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے، اے این پی کے محمد اکمل خان دوسرے نمبر پر رہے۔ انہیں 21050 ووٹ ملے۔

چھوٹا لاہور شہر سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے عادل خان نے 22036 ووٹ حاصل کیے اور جمعیت علمائے اسلام ف کے امیدوار محمد شہاب غیر متوقع طور پر دوسرے نمبر پر رہے، وہ 14820 ووٹ حاصل کر سکے۔ تحصیل ٹوپی سے جے یو آئی (ف) کے محمد رحیم جدون نے تحصیل ٹوپی چیئرمین کی نشست جیت کر پی ٹی آئی کے امیدوار سہیل یوسفزئی کو شکست دی۔

 پاکستان تحریک انصاف ڈیرہ اسماعیل خان ٹانک اور ضم شدہ علاقوں میں تحصیل میئر کی نشستوں پر بری طرح شکست کھاگئی، تحصیل کلاچی کے علاوہ پی ٹی آئی تمام نشسیں حاصل کرنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔

 الیکشن کمیشن ڈیرہ کی جانب سے جاری غیر حتمی نتائج کے مطابق تحصیل پروآ میں تحصیل میئر کے آزاد امید وار فخر خان میانخیل، تحصیل پہاڑ پور میں تحصیل میئر کے پیپلزپارٹی کے نامزد امیدوار مخدوم الطاف حسین شاہ تحصیل درابن کلاں میں جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار احسان اللہ میانخیل،قرار پاگئے ہیں،تاہم پی ٹی آئی صرف تحصیل کلاچی میں تحصیل میئر کی نشست پر کامیابی حاصل کرسکی اور پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار اریز خان10236 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

اس طرح ٹانک اور ضم علاقوں جنڈولہ اور درازندہ میں جمعیت علما اسلام تحصیل میئر کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں،درازندہ میں آذاد امیدوار عزت گل 2293ووٹ حاصل کرکے پہلی جبکہ جمعیت علماء اسلام کے نامزد امیدوارعطاء اللہ شاہ 1723 ووٹوں سے دوسری پوزیشن پر رہے، ٹانک/غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحصیل میئر ٹانک جمعیت علماء اسلام کے امیدوار صدام حسین 36415 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔

 سب ڈویژن تحصیل جنڈولہ کے تمام 25پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی غیر سر کاری نتاج کا اعلان کر دیا گیاجمعیت علما اسلام کے بہادر خان 2310ووٹ لے کر کامیاب رہے۔ لنڈیکوتل سے تحریک اصلاحات پارٹی کے چیئرمین شپ امیدوار شاہ خالد 71 پولنگ سٹیشن پر 8922 ووٹ حاصل کرکے پہلی پوزیشن پر آگئے۔

 لنڈیکوتل کے کل 91 پولنگ اسٹیشن پر 20 پولنگ اسٹیشن متنازعہ رہے،جہاں پر لنڈی کوتل بازار ذخہ خیل میں پولنگ اسٹیشن پر توڑ پھوڑ کے واقعات رپورٹ ہوچکے،اور پولنگ کا عمل متاثر رہا،جس پر الیکشن کمیشن بعد میں فیصلہ کریگا۔ 

جمرود میں سرکاری نتائج کے مطابق تحریک اصلاحات پاکستان کے تحصیل جمرود چیئرمین شپ کے امیدوار الحاج سید نواب آفریدی نے 9398 ووٹ حاصل کرکے تحصیل جمرود چیئرمین منتخب ہوگئے آزاد امیدوار الحاج سید غواث آفریدی 7323 ووٹ حاصل کرکے دوسری پوزیشن،جمعیت علماء اسلام ف کے امیدوار سعید خان آفریدی 6566 ووٹ حاصل کرکے تیسری جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار محمد صدیق افریدی 4587 ووٹ حاصل کرکے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔جبکہ ہری پور میں تحصیل کونسل کی 3 نشستوں پر ن لیگ کے امیدوار کامیاب ہوگئے ہیں۔