افغا ن اہداف و مقا صد 

افغا ن ان 4کروڑ عوام کو کہتے ہیں جنکو اس وقت ہمارے پڑوسی میں سنگین معا شی اور سما جی بحران کا سامنا ہے آنے والے مہینوں میں اس آبادی کو شدید قحط کی صورت حال بھی پیش آسکتی ہے اسلام آباد میں اسلا می ملکوں کی تنظیم او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا غیر معمو لی اجلا س منعقد ہوا جس میں 20مما لک کے وزرائے خا رجہ 10مما لک کے نا ئب وزرائے خا ر جہ اور 437سما جی مندوبین نے شر کت کی اجلا س کے آخر میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکرٹری جنرل حسن ابراہیم طٰہٰ نے مژدہ سنا یا کہ افغا نستان کیلئے ٹر سٹ فنڈ قائم کیا جا ئے گا۔ اگلے سال مارچ کے مہینے میں او آئی سی کا ایک اور غیر معمولی اجلا س ہو گا اجلا س کی بڑی بات یہ تھی ایران اور سعودی عرب دونوں نے اس میں شرکت کی امریکہ کے نما ئندہ خصوصی بھی اجلا س میں شریک ہوئے۔ سردست یہ بات سامنے نہیں آئی کہ اجلا س کیلئے کیا کیا اہداف اور مقاصد رکھے گئے تھے؟ مارچ کا غیر معمولی اجلاس آنے والا ہے اس کیلئے واضح اہداف اور مقا صد کا ہو نا ضروری ہے اجلا س کی کا میا بی یااس کی نا کا می کو اُن اہداف اور مقا صد کے تنا ظر میں جا نچا جا ئیگا مقا صد اور اہداف مقرر کر تے وقت افغا ن عوام کے بنیا دی مسائل کو سامنے رکھنا ضروری ہے۔ اس وقت افغا ن عوام کو سامنے رکھنا ضروری ہے اس وقت افغا ن عوام کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ امارت اسلا می افغانستان کی حکومت کو تسلیم کیا جا ئے اگر اسلا می مما لک اسلامی حکومت کو تسلیم کرینگے تو چین اور روس بھی اس کو تسلیم کرینگے، یورپ کے آزاد اور خود مختار ممالک بھی تسلیم کرینگے براعظم امریکہ کے ممالک میں سے کیوبا، وینز ویلا، برازیل اور کینڈا بھی اس کو تسلیم کرینگے۔افغا ن عوام کے 50فیصد مسائل صرف اسی ایک اقدام سے حل ہو جا ئینگے افغا نستا ن کے بینکوں کو فعال ہونے میں مدد ملے گی با ہر سے سر ما یہ کا ری آئیگی ملک کے اندر معاشی سرگرمیاں شروع ہو جا ئینگی بے روز گاری میں کمی آئیگی۔ اس اعلا ن کیلئے سر براہ اجلا س کی ضرورت نہیں۔وزرائے خار جہ کی طرف سے امارت اسلا می کی حکومت کو تسلیم کرنے کا اعلا ن کافی ہو گا۔ اس اعلان کے بعد اسلا می مما لک ایک ایک ہو کر امارت اسلا می کو تسلیم کرنے کے اعلا نات کرینگے دوسری اہم بات یہ ہے کہ مستقبل کا صیغہ اور گا، گے، گی والی باتوں سے فائدہ نہیں ہو تا، اسلا می ملکوں کے وزرائے خا ر جہ ما رچ میں یکجا ہو ئے تو افغا نستا ن کیلئے ٹرسٹ فنڈ کے عطیات جمع کر یں اگر ہر ملک ایک ارب ڈالرٹرسٹ فنڈ میں جمع کرے تو ایک ہی دن میں 50ارب ڈالرسے زیادہ کا فنڈ ہاتھ آجا ئے گا اس کے بعد چین، روس‘ یو رپی‘افریقی اور دیگر ایشیا ئی مما لک بھی اپنا حصہ ڈالینگے’دریں اثنا ء یہ بات خوش آئند ہے کہ امریکی کا نگریس کے ممبروں نے بائیڈن انتظا میہ کی تو جہ افغا ن عوام کے مستقبل کی طرف دلاتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے 20سال افغا ن عوام کی مدد اور تعاون سے اس ملک میں دہشتگر دی کے خلاف جنگ لڑی ہے آزما ئش کی اس گھڑی میں انکی مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ عالمی سامراجی اور استعما ری قوتیں افغا نستا ن جیسے مجبور مما لک کو استعما ل کر نے کے بعد یہاں سے منہ موڑ لیتی ہیں اور افغا نستا ن کے ساتھ دوسری بار ایسا ہو گیا ہے۔