سوات:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ہفتہ کے روز ضلع سوات کا دورہ کیا جہاں اُنہوں نے یتیم اور بے سہارا بچوں کیلئے قائم کردہ خپل کور ویلج کا افتتاح کیا۔
پانچ کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کئے گئے خپل کور ویلج میں یتیم اور بے سہارا بچو ں کی مفت تعلیم اور رہائش کے بہترین انتظاما ت کئے گئے ہیں۔ اس وقت سینکڑوں یتیم بچے خپل کور ویلج میں رہائش پذیر ہیں۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر 70 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی ڈسٹرکٹ جیل سوات کی نئی عمارت کا بھی افتتاح کیاجس میں بچوں اور خواتین قیدیوں کیلئے علیحدہ علیحدہ بلاکس کے علاوہ قیدیوں کی تعلیم و تربیت اور علاج معالجے کی معیاری سہولیات دستیاب ہیں۔ جیل میں فنی تربیتی مرکز کے علاوہ نشے کے عادی قیدیوں کی بحالی کا مرکز بھی قائم کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر آئمہ مساجد میں ماہانہ وظائف کے چیکس بھی تقسیم کئے اور سیاسی عمائدین سے خطاب بھی کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن اور پورے صوبے کی پائیدار ترقی اُن کی حکومت کا ایجنڈاہے اور وہ بحیثیت وزیر اعلی صوبے کے تمام اضلاع کی یکساں ترقی پر توجہ دے رہے ہیں۔
سوات میں 230 ارب روپے کے 314 ترقیاتی منصوبے جاری ہیں اُنہوں نے واضح کیا کہ ہماری حکومت نے صحت اور تعلیم سمیت تمام شعبوں میں اگلے 30 سے 40 سالوں کا پلان تیار کیا ہے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اگر کسی نے سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن پر احسان کیا ہے تو وہ عمران خان ہے جس نے دہشت گردی سے متاثرہ ملاکنڈ ڈویژن کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا ہے۔
اُنہوں نے دیگر ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ سوات موٹروے فیز ٹو کا بہت جلد افتتاح کیا جائے گا۔
سوات کے شہری علاقوں میں ٹریفک کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے سوات موٹروے فیز ٹو انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
محمو دخان نے کہاکہ سوات موٹروے فیز ٹو کی تعمیر میں مقامی لوگوں کے تمام تحفظات دور کئے جائیں گے، آبادی اور زرعی زمینوں کو متاثر نہیں کیا جائے گا۔
مزید برآں وزیراعلیٰ نے کہاکہ ڈویژنل ہیڈکوارٹر مینگورہ میں ٹریفک کا مسئلہ حل کرنے کے لئے بھی ماسٹر پلان پر کام ہو رہا ہے۔اس سلسلے میں تمام طبقوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔
علاوہ ازیں اُنہوں نے کہا کہ مینگورہ میں پینے کے پانی کا دیرینہ مسئلہ حل کرنے کے منصوبے پر کام شروع ہوگیا ہے۔
اسی طرح سوات سمیت دیگر اضلاع میں پن بجلی کے مواقع سے استفادہ کرنے کے لیے اربوں روپے مالیت کے منصوبے منظور کئے گئے ہیں، سوات موٹروے فیز ٹو انتہائی اہمیت کے حامل ہے۔
انہوں نے کہاکہ صوبے میں پن بجلی کے منصوبوں کے لئے اربوں روپے منظور کئے گئے ہیں تاکہ صوبے کے گھر گھر میں بجلی کی سہولت فراہم کی جاسکے۔سوات میں 6 نئی یونی ورسٹیاں بنائی جارہی ہیں جن میں انجینئرنگ، وومن اور زرعی یونیورسٹی سمیت ڈینٹل کالج پر کام جاری ہے۔
ضلع میں مزید 9 ڈگری کالجز کی تعمیر ہر کام جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ سیدو شریف، مٹہ، خوازہ خیلہ، کبل، بریکوٹ سمیت تمام اسپتالوں میں اضافی سہولیات دی گئی ہیں اور ان کی اپ گریڈیشن بھی ہوچکی ہے۔
تحصیل کبل میں بچوں کے امراض کیلئے خیبر پختونخواہ کا پہلا ہسپتال بن رہا ہے جبکہ گائنی اور کارڈیالوجی کمپلیکس سمیت اینیمل سائنس یونیورسٹی کی تعمیر کا بھی اعلان کرتا ہوں امن و امان قائم رکھنے کے لئے مزید9 پولیس سٹیشن بنادئے گئے ہیں، بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور کم ولٹیج کو ختم کرنے کے لئے مزید 3 گرڈاسٹیشن بھی بنائے جارہے ہیں۔
مینگورہ میں گیس کے کم پریشر کے دیر پاحل کے لئے 20 کروڑ روپے کی لاگت سے 12انچ کی پائپ لائن بچھائی جارہی جبکہ کھیلوں کی فروغ کے لئے سیدوشریف، کبل اور مٹہ میں سپوٹس کمپلیکس کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ جہا نزیب کالج کاتعمیراتی کام جلد مکمل کیا جائے گا،گرلز ڈگری کالج میں بی ایس کے نئے بلاک بنا رہے ہیں،انہوں نے کہاکہ سوات میں 70 پرائمری اور 90 نئے اسکولوں پر کام جاری ہے اور 48 پر کام مکمل ہو چکا ہے۔