اومیکرون کے بڑھتے کیسز، خیبرپختونخوا میں پابندیوں کا اعلامیہ جاری 

پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں کورونا وبا کی نئی وائرس اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر این سی او سی کی سفارشات کی روشنی میں 10 فیصد سے زیادہ کیسوں والے شہروں اور 10 فیصد سے کم شہروں کے لئے الگ الگ پابندیوں کا اعلامیہ جاری کردیاہے۔

 اس سلسلے میں محکمہ داخلہ وقبائلی امور کی جانب سے جاری ہونیوالے اعلامیہ کے مطابق نئی پابندیوں کا اطلاق 20 جنوری تا 31 جنوری تک ہوگا۔

 اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 10 فیصد سے زیادہ کیسوں والے شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ میں 70 فیصد گنجائش کیساتھ سواریوں کی اجازت ہوگی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں ویکسنیشن اور ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنایا جائیگا۔

مقدس مقامات 50 فیصد مکمل ویکسین شدہ افراد کے لئے کورونا ایس او پیز کیساتھ کھلی رکھنے کی اجازت ہوگی اسی طرح سنیما، تفریحی پارکس سمیت واٹر سپورٹس اور سوئمنگ پولز میں بھی 50 فیصد گنجائش کیساتھ مکمل ویکسین شدہ افراد کی اجازت ہوگی۔

 کراٹے، باکسنگ، رگبی، مارشل آرٹ، واٹر پولو، کبڈی اور ریسلنگ پر مکمل پابندی ہوگی، تمام قسم کے انڈور جیمز میں بھی 50 فیصد گنجائش کیساتھ مکمل ویکسین شدہ افراد کی اجازت ہوگی۔

10 فیصد سے زیادہ شہروں میں انڈور شادی اور دیگر تقریبات پر 24 جنوری سے 15 فروری تک مکمل پابندی ہوگی اسی طرح آؤٹ ڈور تقریبات میں 300 مکمل ویکسین شدہ افراد کی اجازت ہوگی۔

 اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 24 جنوری سے انڈور ڈائننگ پر بھی پابندی ہوگی تاہم ٹیک اوے اورہوم ڈیلیوری سروس 24/7 فعال رہنے کی اجازت ہوگی۔

10فیصد سے کم  مثبت کیسز والے شہروں کیلئے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انڈڈور شادی اور دیگر تقریبات میں 300 اور آوٹ ڈور تقریبات میں 500 سے زیادہ افراد کی اجازت نہیں ہوگی اسی طرح انڈور اور آ ؤ ٹ ڈائننگ کی رات 12 بجے تک اجازت ہوگی، ٹیک اوے اور ہومڈیلیوری بھی 24/7 فعال رہیگی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں 70  فیصد گنجائش کیساتھ مسافروں کو سفر کی اجازت ہوگی۔

10 فیصد سے کم کرونا کیسز والے شہروں میں مقدس مقامات، تفریحی پارکس، کنٹیکٹ سپورٹس، سوئمنگ پول اور واٹر سپورٹس کو پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔