انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ عالمی برداری کیلئے چیلنج ہے جس میں اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دیا گیا ہے،یہ ان ممالک کیلئے خاص طور پر تازیانہ ہے جو اسرائیل کی بے حمایت اور حفاظت کرتے ہیں، یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ اگر امریکہ اور برطانیہ سمیت مغربی ممالک اسرائیل کی حمایت سے ہاتھ اٹھائیں تو وہ یقینا سدھر جائیگا۔عالمی تنظیم کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ اسرائیل میں فلسطینیوں کے ساتھ کم تر درجے کے نسلی گروپ والا سلوک کیا جا رہا ہے اور انہیں منظم طریقے سے حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے۔یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ انسانی حقوق کے حوالے سے اس ملک پرانگلی اٹھائی گئی ہے بلکہ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ اسی قسم کی رپورٹیں سامنے آئی ہیں جن میں اسرائیل پر انسانیت کے خلاف جرائم ارتکاب کرنے والا ملک قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی زمین اور جائیداد پربڑے پیمانے پر قبضے، غیر قانونی ہلاکتوں، فلسطینیوں کی ان کی زمین سے دوسرے مقامات پرجبری منتقلی نقل و حرکت پر سخت پابندیوں، قومیت اور شہریت سے انکار کو منظم انداز میں اس طرح ریاستی قوانین کا حصہ بنایا گیا ہے کہ جو بین الاقوامی قانون کے تحت نسل پرستی کے زمرے میں آتا ہے ہونا تو یہ چاہئے کہ اس قسم کی رپورٹ کے بعد اسرائیلی حکام کا محاسبہ ہو، تاہم ماضی گواہ ہے کہ مغربی ممالک اور خاص طور پر امریکہ کا رویہ اس حوالے سے شرمناک ہے۔اب بھی یہ توقع کرنا فضول ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد حالات بدل جائیں گے اور وہ ممالک جو اسرائیل کی پشت پناہی اور عالمی فورمز پر اس کے دفاع میں مصروف ہیں وہ اپنا طرز عمل بدل دیں گے،دیر آئید درست آئید کے مصداق بالاخر وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی کا منصوبہ پروان چڑھنے لگا، عین ممکن ہے کہ وزیراعظم عمران خان اپنے دیرینہ خواب کو اپنے دور حکومت میں ہی حقیقت بنتا نہیں دیکھ سکیں گے۔یہ جسے سینٹ میں پیش کر دیا گیا ہے، پہلے ہی قومی اسمبلی سے منظور ہوچکا ہے جس کے مطابق اس منصوبے کا آغاز کیے جانے کے بعد اسے مکمل ہونے میں 72 ماہ لگیں گے۔ تام حکومت اس بل کو جلد از جلد سینیٹ سے منظور کرانے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ آئندہ موسم بہار کے سیشن میں داخلوں کیلئے یونیورسٹی کو کسی بھی کرائے کی عمارت میں فعال بنایا جا سکے۔گزشتہ سال وزیراعظم آفس کی ہدایت پر ہائر ایجوکیشن کمیشن اورسی ڈی اے کے حکام نے جی فائیو میں سرسید میموریل سوسائٹی کی عمارت کا دورہ کیا تھا۔ایچ ای سی اور سی ڈی اے نے بعد میں وزیر اعظم آفس کو ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ یہ عمارت یونیورسٹی بنانے کیلئے موزوں ہے۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے وزیر تعلیم شفقت محمود کی جانب سے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجی بل 2022 سینیٹ میں پیش کیاجسے چیئرمین محمد صادق سنجرانی نے غور کیلئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کو بھجوا دیا۔گزشتہ سال قومی اسمبلی کی کمیٹی کے سامنے پیش کیے گئے ورکنگ پیپر کے مطابق یونیورسٹی کے 7 سینٹرز آف ایکسیلینس ہوں گے، جن میں سے 3 وزیراعظم ہاؤس میں ہوں گے اور 4 دوسری جگہ بنائے جائیں گے جہاں سرکاری زمین دستیاب ہے۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سابقہ فاٹا زمینی حقائق کے تناظر میں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ