وزیراعلیٰ کی فوجداری قوانین کو ایک ماہ میں حتمی شکل دینے کی ہدایت 

پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت قانونی اصلاحات سے متعلق ایک اجلاس منگل کے روز منعقد ہوا جس میں فوجداری قوانین میں اصلاحات کے عمل پر اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

ٰوزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف، چیف سیکرٹری ڈاکٹرشہزادبنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، ایڈوکیٹ جنرل شمائل بٹ کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 متعلقہ حکام کی طرف سے اجلاس کے شرکاء کو فوجداری قوانین میں اصلاحات کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ صوبائی حکومت فوجداری قوانین میں ضروری اصلاحات کا زیادہ تر کام مکمل کر چکی ہے جبکہ ان اصلاحات پر عملدرآمد کے لئے لائحہ عمل بھی تیار کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں تمام شراکت داروں سے مشاورت کی جارہی ہے۔

 اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت لوگوں کو فوری انصاف کی فراہمی کے لئے سنجیدہ ہے اور اس مقصد کے لئے موجودہ فوجداری قوانین میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

 وزیر اعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو ان قانونی اصلاحات کے سارے عمل کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مہینے کے اندر اندر اصلاحات کے سارے عمل کو حتمی شکل دی جائے تاکہ اس پر مزید پیشرفت کو یقینی بنایا جاسکے۔ 

وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کہ ان اصلاحات کے نفاذ سے قبل عدلیہ اور وکلاء سمیت تمام شراکت داروں سے بھر پور مشاورت کو یقینی بنایا جائے اور ان شراکت داروں کی تجاویز کی روشنی میں اصلاحات کا عمل آگے بڑھایا جائے۔ 

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ان اصلاحات پر عملدرآمد کے سلسلے میں درکار تمام مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔

 وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد لوگوں کو فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے جس کے لئے موجودہ حکومت مخلصانہ کوششیں کر رہی ہے۔