صحت کارڈ پلس سکیم میں کینسر کا علاج بھی شامل کرنے کا حکم

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صحت کارڈ پلس سکیم میں کینسر کا علاج بھی شامل کرنے کا حکم دیدیا۔

خیبرپختونخوا میں صحت کے شعبے کے تحت مجموعی طور پر 166 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے، جن کے لئے رواں مالی سال کے بجٹ میں 23 ارب روپے سے زائد کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔

شعبہ صحت میں 48 منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں جو رواں مالی سال کے آخر تک مکمل کر لئے جائیں گے۔ 

ان منصوبوں میں بنوں میڈیکل کالج، فاونٹین ہاوس پشاور،کے ایم یو انسٹیٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ میڈیکل ٹیکنالوجی، ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال بنوں کی بحالی، تیرا باغ میدان میں ٹائپ ڈی ہسپتال کا قیام، ضم اضلاع میں بنیادی مراکز صحت کی بحالی سمیت ہسپتالوں کے قیام اور اپگریڈیشن کے حوالے سے دیگر منصوبے شامل ہیں۔

 اس کے علاوہ صوبہ بھر میں دیہی مراکز صحت اور بی ایچ یوز کی بحالی اور بہتری کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ جن کے تحت 47 آر ایچ سیز اور 200 بی ایچ یوز کو دن میں 24 گھنٹوں کے لئے فعال بنایا جائے گا۔ اسی طرح تیمرگرہ میڈیکل کالج کے قیام کا منصوبہ بھی رواں سال جون تک مکمل کرلیا جائیگا۔

یہ بات جمعرات کے روزوزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ صحت کے ایک اجلاس میں بتائی گئی ہے۔

 اجلاس کو ہسپتالوں اور طبی مراکز کی آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ ہیلتھ فاونڈیشن کے ذریعے اب تک دس طبی سہولیات کو آؤٹ سورس کیا گیا ہے جن میں چھ کٹیگری ڈی ہسپتال، ایک تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال، ایک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال، ایک رورل ہیلتھ سنٹر اور ایک ماڈل ہسپتال شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نو مزید ہسپتالوں کی آؤٹ سورسنگ کا عمل بھی رواں سال مارچ کے پہلے ہفتے میں مکمل کر لیا جائے گا۔

 وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبے میں جاری اہم ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو اپنی حکومت کی اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے تمام محکموں کو ہدایت کی ہے کہ جن ترقیاتی منصوبوں پر سول ورک کا 75 فیصد حصہ مکمل ہو جائے ان منصوبوں کے لئے آلات کی خریداری اور عملے کی بھرتیوں کاعمل بھی فی الفور شروع کیا جائے تاکہ منصوبوں کے تعمیراتی کام کی تکمیل کے ساتھ ہی درکار آلات اورعملے کی دستیابی بھی یقینی ہو سکے۔

 وزیراعلیٰ نے صحت کارڈ پلس اسکیم کوعوامی فلاح کا اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے کینسر کے علاج کو بھی اس اسکیم میں شامل کرنے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ مذکورہ سکیم کے تحت عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنے پر توجہ دی جائے۔

 انہوں نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ضم اضلاع کے ہسپتالوں کی سولرائزیشن کے منصوبے کا جائزہ لیکر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔