سر میں کیل ٹھونکنے کا معاملہ، متاثرہ افغان خاتون کا پہلا بیان سامنے آگیا

پشاور: اولاد نرینہ کی خواہش کے لیے سر میں کیل ٹھونکنے کے معاملے پر متاثرہ خاتون نے کہا ہے کہ واقعے میں کوئی صداقت نہیں، میرے پہلے ہی دو بیٹے ہیں۔

 پشاور میں خاتون کے سر میں کیل ٹھونکنے کے معاملے میں متاثرہ خاتون کا بیان سامنے آگیا۔

خاتون نے کہا ہے کہ اولاد نرینہ کی خواہش پر کیل ٹھونکنے کا معاملہ جھوٹ پر مبنی ہے، میرے پہلے ہی دو بیٹے ہیں، میں نے ڈاکٹر سے ایسی کوئی بات نہیں کی اگر ڈاکٹر نے بے ہوشی میں آپریشن کیا تو میں کیا کہہ سکتی ہوں۔

متاثرہ افغان خاتون بازگلہ نے میڈیا سے کہا کہ ویڈیو بننے سے ہماری بدنامی ہوئی، ہم پختون لوگ ہیں، عورت کی ویڈیو بنائی گئی جو کہ اچھا عمل نہیں۔

خاتون بازگلہ نے مزید کہا کہ افغانستان سے سیکیورٹی کی وجہ سے نکلے تھے اب یہ نیا مسئلہ کھڑا کردیا، ہمیں ملک سے باہر بھجوانے میں حکومت مدد کرے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ایک خاتون کو ہسپتال میں بے ہوشی کی حالت میں لایا گیا تھا جس کے سر میں کیل ٹھونکی گئی تھی، شوہر کا بیان ہے کہ معاملہ جنات کا ہے۔

پشاور کی رہائشی حاملہ خاتون کو جعلی پیر نے بیٹے کی پیدائش کا جھانسہ دے کر سر میں کیل ٹھوک  دی تھی اوربعد میں زخمی خاتون کو علاج کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال پہنچایا گیا۔

 ہسپتال کے نیوروسرجن ڈاکٹر حیدر کا کہنا تھا کہ کیل ٹھکنے کے باعث حاملہ خاتون کے سر میں شدید چوٹ آئی تاہم آپریشن کے ذریعے کیل کو نکال دیا گیا۔