پشاور: صوبائی حکومت نے وفاق کے اعلان کے بعد تنخواہوں میں پندرہ فیصد تک اضافہ کے لئے منگل کو اہم ترین اجلاس طلب کر لیا ہے۔
وفاقی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
اجلاس میں گریڈ ایک سے گریڈ انیس تک ملازمین کو پندرہ فیصد ڈسپریٹی الاؤنس دینے پر غور و خوض کیا جائے گا۔
ملازمین کو ملنے والے ایڈہاک الاؤنسز اور ریلیف بنیادی تنخواہوں میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ روز تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافہ کا اعلان کیاتھا اور چاروں صوبائی حکومتوں کو بھی اس ضمن میں ہدایات جاری کی تھیں۔
ذرائع کے مطابق منگل کے روز ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کے علاوہ چیف سیکرٹری، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، سیکرٹری پی این ڈی بھی شرکت کرینگے۔
اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے موصول ہونے والی ہدایات پر عمل درآمدکرنے اور ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کے لئے دستیاب فنڈز، تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ یکم جون سے کرنے یا یکم مارچ سے کرنے، آئندہ نئے مالی سال کے بجٹ میں مزید اضافہ کرنے وغیرہ پر غور و خوض کیا جائے گا۔
اجلاس میں دستیاب وسائل اور تنخواہوں میں اضافہ پر آنے والے اخراجات کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے گا۔