طالبان نے امریکا بارے اپنی پالیسی تبدیل کرنیکی دھمکی دیدی 

کابل: طالبان نے افغانستان کے مکمل اثاثے واپس نہ کرنے کی صورت میں امریکا کے بارے میں اپنی پالیسی تبدیل کرنے کی دھمکی دے دی۔اب تک پْرامن رہنے والے طالبان کی طرف سے بڑا بیان سامنے آگیا۔

طالبان نے امریکی صدر کی طرف سے افغانستان کے منجمد آدھے اثاثے نائن الیون کے متاثرین کو دینے کا اقدام مسترد کردیا۔

ترجمان طالبان کا کہنا ہے کہ نائن الیون کے حملوں سے افغان عوام کا کوئی تعلق نہیں، امریکا کس طرح افغان عوام کا پیسہ نائن الیون متاثرین کو دے سکتا ہے، 7 ارب ڈالر کے بجائے نصف اثاثے واپس کرنا غیرمنصفانہ ہے۔

طالبان کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان کو اس کی پوری رقم واپس نہ کی گئی تو وہ امریکا کے حوالے سے اپنی پالیسی پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔

دوسری طرف مشکلات کا شکار افغان عوام کی مدد کے طریقوں پر غور کیلئے یورپی یونین اور افغانستان کی عبوری حکومت کے درمیان مذاکرات آج دوحا میں ہورہے ہیں۔

یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے مرکزی ترجمان پیٹر اسٹانو کے مطابق مذاکرات میں یورپی وفد کی نمائندگی افغانستان کیلئے خصوصی نمائندے ٹوما نکلسن کریں گے، تاہم ترجمان نے واضح کیا کہ مذاکرات کا مقصد طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا نہیں۔

افغانستان کے سرکاری میڈیا آر ٹی اے کو دیئے گئے انٹرویو میں بانی طالبان ملا عمر کے بیٹے اور قائم مقام افغان وزیر دفاع ملا یعقوب نے اسے ظالمانہ فیصلہ قرار دیا۔ملا یعقوب کا کہنا تھا کہ نائن الیون واقعے میں کوئی افغان ملوث نہیں ہے۔

علاوہ ازیں افغانستان کے اثاثوں سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کے فیصلے پر کابل میں احتجاج کیا گیا، سیکڑوں مظاہرین غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔افغان میڈیا کے مطابق مظاہرین نے احتجاجی بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے افغانستان کے ساڑھے تین ارب ڈالر کے نصف منجمد اثاثوں کو نائن الیون کے متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کرنے کے اعلان کو افغان عوام پر ظلم قرار دیا ہے۔

پریس کانفرنس میں حامد کرزئی نے کہا کہ ہم امریکی عدالتوں سے کہتے ہیں کہ وہ اس کے برعکس کریں، افغان رقم افغان عوام کو واپس کریں، یہ پیسہ کسی حکومت کا نہیں، یہ پیسہ افغانستان کے عوام کا ہے۔ حامد کرزئی نے کہا کہ افغان مانیٹری پالیسی کو آگے بڑھانے کے لیے تمام 7 ارب ڈالر افغانستان کے مرکزی بینک کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔